لیسکو میں غضب کرپشن کی عجب کہانی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)جس ادارے میں کرپشن ہوگی وہ ادارہ یقینی طور پر اپنی تباہی کی طرف جائے گا۔جیسا کہ لیسکو میں کرپشن رچ بس گئی ہے ۔لیسکو کے کئی افسران جعلی میٹر لگاتے اور بجلی چوری کرتے ہوئے بھی پکڑے گئے ہیں ۔اِسی طرح لیسکو میں موجود کئی اہلکار رشوت لینے پر معطل بھی ہوئے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق لیسکو میں کرپشن کا عالم یہ ہے کہ کرپشن پر نکالے گئے 12 افسران رشوت دے کر بحال کردیے گئے ،اِن افسران پر بین الاقوامی کمپنی سے سامان کی خریداری اور ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کو غیرقانونی کنکشن دینے کا الزام ہے۔یہی وجہ ہے کہ کرپشن کے اِس بے لگام گھوڑے کو روکنے کیلئے حکومت کی جانب سے بڑا قدم اُٹھا لیا گیا ہے۔ حکومت نے بجلی چوری روکنے اور وصولیوں کے حوالے سے لاہور الیکٹریسٹی سپلائی کمپنی کی مدد کے لیے سیکٹر کمانڈر سول آرمڈ فورس (رینجرز)، آئی ایس آئی، ایم آئی اور دیگر افسران پر مشتمل ڈسکو سپورٹ یونٹ قائم کر دیا ہے۔
ضرورپڑھیں:ملک میں کسی ادارے کی بالادستی قبول نہیں،امریکا کی بھی نہیں:مولانا فضل الرحمان
دستاویزات کے مطابق وزارت پاور ڈویژن کی طرف سے چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر شاہد حیدر سپورٹ یونٹ کے ڈائریکٹر جبکہ سیکٹر کمانڈر سول آرمڈ فورس(رینجرز) اِس کے شریک ڈائریکٹر ہوں گے۔ڈسکو سپورٹ یونٹ کے دیگر ممبران میں ایف آئی اے، ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی کے 18اور19گریڈ کے افسر، آئی جی پنجاب کی طرف سے نامزد کردہ گریڈ 18کے افسر(ایس پی)اور کمشنر لاہور کی طرف سے نامزد کردہ گریڈ 18کے افسر شامل ہیں۔
دستاویزات کے مطابق ڈسکو سپورٹ یونٹ کے ٹی او آرز میں وصولیوں کی ریکوری میں تیزی لانا، بجلی چوری کے خلاف پلان ترتیب دینا، انتظامی مداخلت کرتے ہوئے نان ٹیکنیکل لاسز میں کمی، مسائل کے ٹیکنیکل حل میں بہتری اور ان پر عملدرآمد، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول انتظامیہ کے ساتھ انٹرفیس قائم کرکے انتظامی کمیوں کو دور کرنا اور ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے لیسکو افسران اور ملازمین کو انٹیلی جنس بیسڈ ثبوتوں کی بنیاد پر نوکریوں سے فارغ کرنا شامل ہے۔
اب حکومت نے یہ اقدام لیسکو میں بجلی چوری اور کرپشن کو روکنے کیلئے اُٹھایا ہے،اُمید تو کی جاسکتی ہے کہ اداروں کی مدد سے کرپٹ عناصر کے گرد گھیرا تنگ ہوگا،اور یہ ادارہ کرپشن فری ادارہ بن کر ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے گا۔