بالی وڈ فلموں پرپاکستان میں پابندی بھارت نے لگا رکھی ہے،ابوعلیحہ
بھارتی فلمیں ریلیز ہونے سے یہاں بہت سے لوگوں کو روزگار ملتا تھا جو بند ہو گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)معروف ہدایتکارابوعلیحہ نے دعویٰ کیا ہےکہ پاکستان میں بالی ووڈ فلموں کی نمائش پر پابندی پاکستانی حکومت نے نہیں بلکہ بھارتی حکومت نے لگا رکھی ہے۔
ابو علیحہ نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی جہاں پاکستان فلم انڈسٹری کی موجودہ صورتِحال کے بارے میں اپنے خیالات کااظہارکیا ۔
ابوعلیحہ نے کہا کہ ہمارے ملک میں صحیح معنوں میں فلم انڈسٹری ہے ہی نہیں، ہمارے ملک میں ڈرامہ انڈسٹری ہے جو بہت زبردست ہے اور ڈرامہ انڈسٹری کے ہی لوگ سال میں ایک بار منہ کا ذائقہ بدلنے کے لیے چند فلمیں بنا لیتے ہیں۔
معروف ہدایت کارنے کہا کہ ہمارے پاس سنیما ہیں جو ملک میں بہت بڑی تعداد میں بند کر دیے گئے ہیں، کوئی بھی سنگل اسکرین سنیما نہیں رہا، جو تھے وہ شاپنگ مالز میں تبدیل ہو گئے اور جو رہ گئے وہ بھی تبدیل ہونے جا رہے ہیں، ملک میں کل 50 سنیما گھر ہیں جن میں کوئی 110 یا 115 اسکرینز ہیں جو صرف عید کے موقع پر فنکشنل ہوتی ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ سنیما انڈسٹری کو نقصان پہنچانے میں رہی سہی کسر بالی ووڈ فلموں پر پابندی لگنے سے پوری ہو گئی اور اس حوالے سے بھی ہم لوگ سچ نہیں بولتے۔
ابوعلیحہ نے کہا کہ ہم یہ کہتے ہیں کہ پاکستان میں بالی ووڈ فلمیں ریلیز کرنے پر پاکستانی حکومت نے پابندی لگائی ہے جبکہ ایسا نہیں ہے، اصل وجہ یہ ہے کہ بھارتی حکومت بالی ووڈ فلموں کو پاکستان میں ریلیز نہیں ہونے دینا چاہتی، انہوں نے پاکستانی فنکاروں کے بھارت میں کام کرنے پربھی پابندی عائد کردی اور یہاں ہم نے بھی یہ فیصلہ کر لیا کہ ہم بھی بالی ووڈ کی فلمیں پاکستانی سنیما گھروں میں ریلیز نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:تمام فنکاروں کیساتھ اچھی ہم آہنگی لیکن ماہرہ سے خاص رشتہ ہے،مومل شیخ
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی فلمیں ریلیز ہونے سے یہاں بہت سے لوگوں کو روزگار ملتا تھا جو اب بند ہو گیا ہے، اس لیے بالی ووڈ فلموں کو پاکستان میں ریلیز نہ کرنے کا فیصلہ برا تھا،اس کے علاوہ جو فلمیں ریلیز ہوتی ہیں ان کے ٹکٹس بہت مہنگے کر دیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے عوام نے سنیما پر فلمیں دیکھنا بند کر دی ہیں کیونکہ وہ اتنے مہنگے ٹکٹس نہیں خرید سکتے۔