خان پر غداری کا مقدمہ،اپنے ہی حکومت سے روٹھ گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)حکومت گھر جائے گی نہیں جائے گی اِس حوالے سے سیاسی حلقوں میں چہ مہ گوئی شروع ہوچکی ہیں ۔ جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے ۔حکومت کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔ایسا محسوس ہورہا ہے کہ جیسے حکومت چاروں اطراف سے دباؤ کا شکار ہے ۔ایک طرف عدالتی محاذ پر تحریک انصاف کی ایک کے بعد ایک فتح نے حکومت کو نئی مشکل میں ڈال دیا ہے۔مخصوص نشستوں کے کیس کا فیصلہ تحریک انصاف کے حق میں آیا۔جس کے بعد حکومت کی دو تہائی اکثریت کو کاری ضرب لگی ۔حالانکہ اب بھی اِس فیصلے کے بہت زیادہ منفی اثر حکومت پر نہیں پڑے ۔لیکن بہرحال عدالتی محاذ پر ایک شکست تو ضرور ہوئی ہے۔اور یہی وجہ ہے حکومت نے مخصوص نشستوں کے اِس کیس میں نظر ثانی کی اپیل دائر کردی ہے۔
پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ سونے پر سہاگہ یہ ہوا کہ مخصوص نشستوں کیس کے فیصلے کے اگلے دن بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو عدت میں نکاح کیس میں بھی بری کردیا جاتا ہے ۔اب بانی پی ٹی آئی کو ملنے والا عدالتی ریلیف شہباز حکومت کیلئے تکلیف کا باعث بن رہا ہے ۔کیونکہ یہ تاثر اُبھر رہا ہے کہ حکومت بانی پی ٹی آئی کا راستہ روکنے کیلئے یہ سب کر رہی ہے ۔یعنی ایک طرف حکومت پر عدالتی دباؤ ہے ۔دوسری جانب بڑھتے معاشی چیلنجز بھی حکومت کیلئے ایک کے بعد ایک نئی مشکل کھڑی کر رہے ہیں ۔گو کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ 37 مہینوں کا 7 ارب ڈالر کے اسٹاف لیول معاہدے پر اتفاق کرلیا ہے۔لیکن حکومت نے اِس معاہدے کے چکر میں عوام کو بےپناہ مہنگائی کے چکر دے دیے ہیں۔آئے روز بجلی کی بڑھتی قیمتیں عوام پر قیامت ڈھا رہی ہیں ۔ گھریلو صارفین کے لیے ایک بار پھر بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7.12 روپے تک اضافہ کردیا گیا ہے ۔
ضرورپڑھیں:سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب
اب پیٹرول بھی تقریبا ساڑھے سات روپے مہنگا ہونے جارہا ہے۔ایسے میں عوام کی چیخیں نکلیں گی تو وہ سڑکوں پر نکلیں گے ۔یعنی حکومت معاشی میدان میں ابھی تک ناکام نظر آرہی ہے کیونکہ وہ عوام سے کیا گیا ریلیف دینے کا وعدہ پورا کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔اب یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم اِس دباؤ کو بہت اچھے سے محسوس کر رہے ہیں ۔اور وزیراعظم کا حالیہ دنوں میں استعفی دینے والا بیان بہت معنی خیز ہے ۔معاملہ کچھ یوں ہے کہ ایف بی آرہیڈ کوارٹرمیں وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں اُنہوں نے فرمایا آئی ایم ایف سے جان چھڑانے کے لیے ٹیکس نہ دینےوالوں کےخلاف سخت اقدامات کرنے ہیں، استعفیٰ دے دوں گا لیکن دباؤ میں نہیں آؤں گا۔مزید دیکھئے اس ویڈیو میں