صوبے میں دہشتگردی،وفاقی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے آج یہ حالات ہے،علی امین گنڈاپور

Mar 16, 2025 | 21:37:PM
  صوبے میں دہشتگردی،وفاقی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے آج یہ حالات ہے،علی امین گنڈاپور
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک رحمان ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈاپور نے کہاہے کہ   وفاق سے پوچھا کہ یہ حالات خراب کیوں ہوئے ہے، عمران خان کی حکومت میں یہ دہشتگردی ختم ہوچکی تھی،  وفاق سے پوچھا کہ یہ حالات خراب کیوں ہوئے ہے،وفاقی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے آج یہ حالات ہے۔ 

 پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ جب بطورِ وزیراعلی آیا سب سے پہلے دہشتگردی پر کام شروع کیا، ہمارا اور بلوچستان کے بارڈر کے حالات کچھ اور ہے   یہاں جنگے ہوئے ہے اور سوپر پاورز کو شکست دی گئی ہے،ہم ایسا صوبہ ہے کہ قرضہ لیا ہے واپس کریں گے،  ہم خود کو کرڈیبل بنائیں گے تاکہ لوگ یہاں پر انویسٹمنٹ کرے ۔
 ان کا کہنا تھا کہ تمام ادارے ایک پارٹی کو ختم کرنے میں مصروف ہوگئے ، جس کے باعث امن و امان خراب ہوا اور آج یہ حال ہے ،2010 میں جس کی حکومت تھی وہی حالات دوبارہ بنائے جائیں گے ،ہم نے اپنے پولیس کی اچھی ٹریننگ کی ہے اس کا مقابلہ کریں گے ،پولیس کے اسلحہ کا پیسہ جو ہماری حکومت سے پہلے آیا تھا وہ کھایا گیا،ہم نے اب اپنی پولیس کو اسلحہ دیا ہے تاکہ مقابلہ کیا جائے،جب تک میرے پاس وفاق سے پیسہ نہیں آئیگا میں پولیس کی  تنخواہیں نہیں بڑھا سکتا۔
  انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ جب تک ٹی او آرز فائنل نہیں ہوتے ہمارا وفد نہیں جاسکتا،اکوڑہ خٹک والے واقع کی کوئی ثبوت نہیں ملے لیکن مفتی منیر شاکر والے واقع کو مانا جاچکا ہے،اس میں بیرونی قوتیں شامل ہے جنہوں نے بہت پہلے سے یہاں پر پنجے گھاڑ رکھے ہے۔

 افغان مہاجرین ہمارے پڑوسی تھے اور رہینگے،ہم ہمیشہ پالیسی کی وجہ سے فیل ہوئے ہے،علی امین گنڈا پور نے افغانیوں کو پاکستان سے بھیجنے کی پالیسی کو مسترد کردیا، 

 انہوں نے غیر انسانی اور گھٹیا پالیسی قرار دیدیا اور کہا کہ میں افغانستان کے شہریوں کے حوالے وفاق کے پالیسوں کو بالکل بھی درست نہیں سمجھتا،جب افغان باشندوں کو صوبے سے نکالنے کی باری آئی گی تو پھر وفاق سے بات کرونگا۔

علی امین کا مزید کہنا تھا کہ بار بار آرمی چیف کو ملاقاتوں میں کہا ہے کہ جو آپ صوبے میں کر رہے ہیں غلط کر رہے ہیں،جب سیکورٹی کے حوالے کوئی اجلاس ہوتا ہے تو میرے اردگرد وفاق کے لوگ ہوتے ہیں اور میں اکیلا ہوتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر اور روسی صدر کی اس ہفتے یوکرین تنازعے پر بات چیت متوقع