(ویب ڈیسک) اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع میں امریکی ریاست الینوائے میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جس میں 6 سالہ مسلمان بچے کو چاقو سے وار کرکے قتل کردیا گیا۔
امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق الینوائے کے 6 سالہ بچے کو مسلمان ہونے پر بہیمانہ تشدد اور چاقو سے 26 وار کرکے موت کی نیند سلا دیا گیا جبکہ ماں شدید زخمی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہولناک واقعے میں 71 سالہ دہشت گرد مالک مکان نے اپنے کرایہ دار کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے ردعمل پر مسلمان ہونے کی حیثیت سے فلسطین کی حمایت کرنے پر چاقو سے وار کرکے قتل کردیا جبکہ والدہ شدید زخمی حالت میں اسپتال میں ذیر علاج ہیں۔
پولیس کا الزام ہے کہ قاتل نے متاثرین کو ان کے اسلامی عقیدے کی وجہ سے اور اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے ردعمل پر موت کے گھاٹ اتارا ہے۔
رپوٹ میں بتایا گیا ہے کہ 'ماں کی طرف سے لڑکے کے والد کو بھیجے گئے ٹیکسٹ پیغامات کے مطابق جب خاتون نے دروازہ کھولا تو مالک مکان نے اس کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی پھر اسے چاقو مارا اور چیخ کر کہا: ’’تمہیں مسلمانوں کو مرنا چاہیے۔‘‘
مزید پڑھیں: اسرائیل کی غزہ پر حملے کی تیاری، بارشیں رکاوٹ بننے لگیں
اطلاعات کے مطابق خاتون نے 911 پر کال کی اور بتایا کہ 'میں دروازے پر دستک کی آواز سے باہر نکلی تو مالک مکان نے میرا گلا گھوٹنے کی کوشش کی جس کے بعد مشکل سے جان بچا کر باتھ روم کی جانب بھاگی اور موبائل سے ہیلپ لائن پر کال کی اتنے میں وہ شخص میرے بیٹے پر حملہ آور ہوگیا۔'
حکام نے بتایا کہ حملے میں مشتبہ شخص ہفتے کے روز گھر کے باہر اور 'رہائش گاہ کے ڈرائیو وے کے قریب زمین پر سیدھا بیٹھا'ملا تھا جہاں سے اسے حراست میں لے لیا گیا۔