( ملک اشرف)لاہور ہائیکورٹ نے وکیل زاہد محمود کو سزا کے بعد موبائل کا فرانزک نہ کروانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وکیل پر کارروائی کا عندیہ دے دیا جبکہ سماعت ملتوی کردی ۔
لاہور ہائیکورٹ میں وکیل زاہد محمود گورائیہ کے خلاف توہین عدالت کیس سے متعلق سماعت ہوئی،سماعت جسٹس علی ضیاء باجوہ نے کی، ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم سید حشمت کمال عدالت پیش ہوئے ۔
عدالت نے غیر تسلی بخش جواب پر ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم سید حشمت کمال پر برہمی کا اظہار کیا اور ان کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی شروع کرنے کا عندیہ دےدیا۔
جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ڈائریکٹر ایف آئی اے سے مکالمہ کیا کہ کیوں نہ آپ کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے، آپ نے موبائل فون کو فرانزک کے لئے بھیجا ہے یا نہیں، جس پر ڈائریکٹر سائبر کرائم سید حشمت کمال نے جواب دیا کہ میں عدالت سے غیر مشروط معافی مانگتا ہوں ، پنجاب فرانزک سائنس انجنسی سے ٹیکنیکلی رپورٹ طلب کی ہے ، فرانزک نہیں کروایا ۔
جسٹس علی ضیاء باجوہ نے کہا کہ آپ دو بجے اپنا تحریری جواب لے کر آئیں، جس کے بعد عدالت نے ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر کو بھی2 بجے پیش ہونے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: فیصل واڈا نے حکومت کو ’’نکما اور نا اہل‘‘ قرار دیدیا
جسٹس علی ضیاء باجوہ نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے توہین عدالت کیس میں زاہد محمود گورائیہ کے باقی ساتھیوں کے خلاف کاروائی کا حکم دیا تھا ، ایک ماہ میں موبائل کا فرانزک کرکے باقی لوگوں کے خلاف کاروائی کا بھی حکم تھا ، آپ نے ناقابل دست اندازی جرم قرار دے کر قلندرہ مجسٹریٹ کی عدالت بھجوادیا ، جس کے بعد عدالت نے کیس کی مزید سماعت دو بجے تک ملتوی کردی.