(وقاص عظیم)ایف بی آر کی جانب سے غیر تصدیق شدہ رسید یا انوائس جاری کرنے والے ٹیئرون ریٹیلرز کیخلاف کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سیلز ٹیکس رولز 2006 میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس کے مطابق غیرتصدیق شدہ انوائس جاری کرنے میں ملوث ہونے پر کاروبار سیل کیا جائے گا جبکہ سٹور 48 گھنٹوں کیلئے ایف بی آر کے ڈیٹابیس سے منقطع ہونے پر بھی کارروائی ہوگی۔
نئے قانون کے مطابق آف لائن مدت کے دوران جاری کردہ انوائسز اگلے 24 گھنٹوں میں سسٹم میں داخل نہ کرنا جرم تصور ہوگا۔
آف لائن مدت کے دوران انوائسز کا ریکارڈ محفوظ نہ رکھنے کی صورت قانون لاگو ہوگا اور ان میں سے کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں کاروباری احاطہ سیل کیا جائے گا۔
متعلقہ کمشنر جگہ کو سیل کرنے کیلئے تحریری طور پر آرڈر جاری کرے گا، نوٹیفکیشن کے مطابق کمشنر کو کاروباری جگہ کو سیل کرنے کی اجازت دینے یا مسترد کرنے کا اختیار بھی ہوگا۔
انٹیگریٹڈ ٹیئرون ریٹیلرز کے کاروباری احاطے کو ڈی سیل کرنے کا طریقہ کار بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
نئے قانون کے مطابق ٹائر ون ریٹیلرز کی دکانیں 48 گھنٹے آف لائن ہونے پر کارروائی ہوگی، ایف بی آر کو کاروباری جگہ سیل کرنے یا نہ کرنے کا اختیار مل گیا جبکہ خلاف ورزی پر کمشنر ان لینڈ ریونیو جرمانہ عائد کرے گا۔
ایف بی آر کے مطابق ڈی سیلنگ کے بعد تین دن میں پی او ایس سافٹ ویئر کا آڈٹ لازمی ہوگا جبکہ آڈٹ میں فروخت کا ریکارڈ بھی جانچا جائے گا، ٹیکس ادائیگی میں کوتاہی پر مزید کارروائی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:سیلز ٹیکس قانون میں بڑی تبدیلی، ٹیئرون ریٹیلرز کی شامت آگئی