(24نیوز) پاکستان نے بنوں چھاؤنی پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے پر افغانستان کے لیے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کے مطابق پاکستان نے بنوں چھاؤنی پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے پر افغانستان کیلئے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہےاسلام آباد میں افغانستان کے سفارتخانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن کو آج وزارت خارجہ میں طلب کیا گیاتاکہ 15 جولائی 2024 کو بنوں چھاؤنی پر ہونے والے مہلک دہشت گردانہ حملے پر پاکستان کا سخت رد عمل پیش کیا جا سکے۔
دہشتگرد حملہ افغانستان میں مقیم حافظ گل بہادر گروپ نے کیا تھا،حافظ گل بہادر گروپ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ مل کر پاکستان کے اندر متعدد دہشتگرد حملوں میں ملوث رہا ہے،یہ گروپ سینکڑوں شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار ہے،یہ گروپ پاکستان کی سلامتی کو مسلسل خطرہ بنا رہے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ نے عبوری افغان حکومت پر زور دیا کہ وہ مکمل تحقیقات کرے اور بنوں حملے کے ذمہ داروں کے خلاف فوری، مضبوط اور موثر کارروائی کرے، افغانستان کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف ایسے حملوں کی تکرار کو روکے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغانستان کے اندر دہشتگرد تنظیموں کی موجودگی پر اپنے شدید تحفظات کا اعادہ کیا، ایسے واقعات دونوں برادر ممالک کے باہمی تعلقات کی روح کے بھی خلاف ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ بنوں کنٹونمنٹ حملہ علاقائی امن و سلامتی کے لیے دہشتگردی سے لاحق سنگین خطرے کی ایک اور یاد دہانی ہے،پاکستان دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کے مطالبے کا اعادہ کرتا ہے،اس لعنت سے نمٹنے اور تمام خطرات کے خلاف اپنی سلامتی کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم رہتا ہے۔
یاد رہے کہ بنو چھاؤنی پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں8 سکیورٹی اہلکار شہید اور زخمی ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بنوں کینٹ حملے میں شہید جوان آبائی علاقوں میں فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک