ن لیگ کے 9ارکان ضمیر کے مطابق ووٹ کریں گے، صاحبزادہ حامد رضا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(طیب سیف)سربراہ سنی اتحادکونسل صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے ارکان کی تعداد سات سے تعداد بڑھ کر نو ہو چکی ہے جو ضمیر کے مطابق ووٹ کریں گے،ہم کسی حکومتی مسودے کی تائید کر رہے ہیں،ہماری تمام بات چیت مولانا فضل الرحمان کیساتھ ہے،اگر مولانا فضل الرحمان سے کسی بات پر اتفاق ہوتا ہے اس کا حتمی فیصلہ بانی پی ٹی آئی کریں گے،اس لیے ہمیں حتمی فیصلے کیلئے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دینا ہو گی۔
تفصیلات کے مطابق حامد رضا اور شائستہ کھوسہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ کیا یہ طریقہ ہے آئینی ترمیم لانے کا،ایسا تو انگریز نے بھی نہیں کیا کہ بہو بیٹیوں کی عزتوں کو اچھالا جائے،کوئی قاعدہ اور شرافت نہیں ہے،بے شرمی کی تمام حدیں پار کر دی گئیں ہیں،چار گھنٹے تک شاہ محمود قریشی کی بہو کو قید رکھا گیا ہے۔ان کاکہناتھا کہ ان سے ایک صاحب نے سوال کیا کہ اس ملک کی معاشی ترقی کیلئے یہ سب کر رہے ہیں،یہ وہ لوگ ہیں جو اس ملک پر قابض ہیں،طالب علموں پر ڈنڈے اور گولیاں برسائی جا رہی ہیں،ایسے حالات میں لوگ روزگار کمائیں گے اور ترقی کریں گے،اسی فسطائیت کے باعث لوگ ملک چھوڑنے ہر مجبور ہیں،اکثریت اس ملک سے باہر جانا چاہ رہی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ ریاست کا بنیادی رشتہ شہری کیساتھ تار تار کر دیا گیا ہے،ظلم اور جبر کی فراوانی ہے،جو کچھ اس ملک میں ہو رہا ہے اسے چھپائیں مت،ان کاکہناتھا کہ بانی پی ٹی آئی سے 3 اکتوبر کو آخری بار ملاقات ہوئی،کہا گیا اب 16 دن بعد ملاقات ہو گی اور پابندی لگا دی گئی،مینول کے مطابق آٹھ اکتوبر کو فیملی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات تھی،سلمان اکرم راجہ کاکہناتھا کہ بانی پی ٹی آئی کی دو بہنیں تو پہلے سے قید میں ہیں،لیکن ان کی ایک ہمشیرہ جو باہر ہیں انہیں ملنے سے منع کر دیا گیا،ہائیکورٹ نے فوری ملاقات کرنے کی استدعا مسترد کر دی،ہم نے اس کے بعد سیاسی کمیٹی میں فیصلہ کیا کہ بھرپور احتجاج کریں گے،لیکن کچھ وجوہات کے باعث احتجاج ملتوی کرنا پڑا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ سوشل میڈیا پر ہماری قیادت پر غداری کے الزامات لگائے گئے،ہم سب کو آج واضح کرنا چاہتے ہیں،پنجاب اور پورے پاکستان میں اس وقت تشویش کی لہر ہے،انگریز بھی بڑے بڑے مجمعے کرنے کی اجازت دیتا تھا،موجودہ حکومت لوگوں کو مار رہی ہے، غیر قانونی مقدمات بنائے جا رہے ہیں،ان کاکہناتھا کہ بارہ اور تیرہ اکتوبر کو مختلف علاقوں سے 70ایم پی ایز نے مجھ سے رابطے کیے،انہوں نے بتایا ہمارے بچوں کو مارا جا رہا ہے اور اغوا کیا جا رہا ہے،لہذا ہم لوگ سب روپوش ہوئے ہیں،ہم نے یہ گذارشات پولیٹیکل کمیٹی کے سامنے رکھیں،ایس سی او جلاس کے حوالے سے مختلف ممالک سے ہمیں اجلاس موخر کرنے کی درخواست کی گئی،یہ وہی ممالک تھے جن کے ساتھ ہمارے اچھے روابط ہیں۔
سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ آئین کی بقا میں ہمارے حریف مولانا فضل الرحمان نے ہمارا ساتھ دیا،مولانا فضل الرحمان نے احتجاج نہ کرنے کی درخواست کی،ہمارے سامنے بانی پی ٹی آئی کی صحت سب سے مقدم تھی،چودہ اکتوبر کے دوران ہماری قیادت کیساتھ حکومت نے رابطے کئے،ہمیں یقین دہانی کروائی گئی کہ ڈاکٹر عاصم کو ملوانے کی اجازت دے دی جائے گی،ڈاکٹر عاصم کی ملاقات کی مکمل یقین دہانی کروائی گئی،ہم نے ڈاکٹر عاصم کو فی الفور بیرون ملک سے واپس بلوایا،ان تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر پولیٹیکل کمیٹی نے بحث کے بعد فیصلہ کیا،یہ کوئی آسان فیصلہ نہیں تھا،حتمی فیصلہ تمام عوامل کو دیکھ کر احتجاج نہ کرنا مناسب سمجھا گیا،ہم سب نے پوری دیانتداری سے رائے دیتے ہوئے احتجاج موخر کیا۔ان کاکہناتھا کہ اس کے بعد ہم سب کے خلاف بیانیہ بنایا گیا،اس وقت مزاحمتی سیاست کی پاکستان کو اشد ضرورت ہے،موجودہ فسطائیت کا مقابلہ مزاحمت کیساتھ ہی ممکن ہے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہاکہ ہمارے مختلف لوگوں کو ن لیگ کے لوگوں نے آفرز کیں،کوئی سوچ نہیں سکتا کس لیول کی بے شرمی اور ڈھٹائی کیساتھ یہ کام کر رہے ہیں،کچھ لوگوں نے کہا ایم این ایز اور سینیٹرز کہاں ہیں،اسی دوران دس ایم این ایز کو اغوا بھی کر لیا گیا،لیکن پھر وہ واپس بھی آئے انہیں محفوظ جگہوں پر منتقل کرنے کی پیشکش کی گئی،سربراہ سنی اتحاد نے کہاکہ ن لیگ کے سات سے تعداد بڑھ کر نو ہو چکی ہے جو ضمیر کے مطابق ووٹ کریں گے۔
ان کا کہناتھا کہ آج خصوصی کمیٹی کا پھر سے اجلاس ہوا،آج کے اجلاس میں بھی حکومت کے پاس مسودے کی کاپی موجود نہیں تھی،ہم کسی حکومتی مسودے کی تائید کر رہے ہیں،ہماری تمام بات چیت مولانا فضل الرحمان کیساتھ ہے،کچھ ہی دیر میں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہو گی،اگر مولانا فضل الرحمان سے کسی بات پر اتفاق ہوتا ہے اس کا حتمی فیصلہ بانی پی ٹی آئی کریں گے،اس لیے ہمیں حتمی فیصلے کیلئے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دینا ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں:حکمران اتحاد کی مولانا فضل الرحمان سے مشاورت مکمل،فلور کراسنگ پر نا اہلی،چیف جسٹس کا سو موٹو کا اختیار ختم