خواجہ آصف کامجوزہ آئینی ترمیمی بل پر رضامندی کا بیان،چیئرمین پی ٹی آئی کا جواب آگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے وزیر دفاع خواجہ آصف کا پی ٹی آئی کی رضامندی کے بیان پر ان کو جواب دیا ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی)نے کہاہے کہ خواجہ آصف پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کا حصہ نہیں ہیں، ان کے ساتھ آئینی ترمیم سے متعلق کوئی گفتگو نہیں ہوئی اور نہ ہی پاکستان تحریک انصاف آئینی ترمیم سے متعلق رضامندہوئی،پاکستان تحریک انصاف نے دسمبر تک رضا مندی سے متعلق کوئی گفتگو نہیں کی۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے کسی بھی آئینی ترمیم پر ساتھ دینے کا نہیں کہا،حکومت سے ڈرافٹ یا ورکنگ پیپر مانگا تاکہ مکمل تفصیلات تو سامنے آئیں ہم نے کسی تجویز یا پیکج پر ساتھ دینے کا نہیں کہا، حکومت سے مطالبہ کیا کہ پہلے ترمیم کا مسودہ تو دکھائیں،جب مسودہ، تجویز یا پیکج دکھایا نہیں گیا تو رضامندی کی بات درست نہیں۔
یاد رہے کہ سیالکوٹ میں گفتگو کے دوران وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے دعوٰی کیا تھا کہ پی ٹی آئی آئینی ترامیم پر راضی ہے،ان کا کہنا تھاکہ حکومت کی مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ اب راز نہیں رہا، ہر لیڈر کے پاس ہے،پی ٹی آئی بھی آئینی ترامیم پر راضی ہے مگر وہ دسمبر تک کا وقت مانگ رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ججز کی تقرری کا سارا معاملہ جوڈیشری کے پاس ہے، ایک ایک چیمبر سے 5، 5 وکیل جج ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ اب راز نہیں رہا، یہ پبلک ڈاکومنٹ ہے کوئی سیکریٹ نہیں، آئینی ترمیم کا مقصد احتساب ہی نہیں بلکہ اداروں میں طاقت کا توازن ہے
یہ بھی پڑھیں: عارف علوی کی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات، مجوزہ آئینی ترامیم پر تبادلہ خیال