(24 نیوز)وحشی اسرائیل کا جنگی جنون کم نہ ہو ا، غزہ میں فضائی حملوں میں 24 گھنٹوں کے دوران بچوں سمیت مزید 90 سے زائد شہری شہید ہو گئے ۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے جنگی طیاروں نے نصیرات میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام چلنے والے اسکول کو نشانہ بنایا، خان یونس کے مضافاتی علاقے عطار میں بھی شہریوں پر بمباری کی گئی، حملوں میں بچوں سمیت36 سے زائد افراد شہید ہوگئے۔
24 گھنٹے میں غزہ میں اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 90 ہوگئی ہے۔
ضرورپڑھیں:عمران خان کی جیل یاترا لمبی ،موجودہ حکومت صرف 18 ماہ تک برقرار رہے گی: عالمی ادارے کی پیشگوئی
دوسری جانب فلسطینی گروپوں نے بھی مارٹر گولوں اور بارودی سرنگوں سے جوابی حملے کیے جس میں کئی اسرائیلی ٹینک تباہ اور کئی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر امریکا نے امداد کی رسائی کیلئے غزہ کے ساحل پر عارضی بندرگاہ ختم کر دی،امریکی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ کے ساحل پر عارضی بندرگاہ کا میری ٹائم مشن مکمل ہوگیا،جس کے بعد عارضی بندرگاہ کی مزید ضرورت نہیں ہے۔
یاد رہے کہ7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں38 ہزار سے زائدفلسطینی شہید ہوگئے ہیں جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں،فلسطینی مہاجرین کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی تنظیم انروا کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ملبے کو صاف کرنے میں 15 سال لگ سکتے ہیں۔