آئی پی پیز کیساتھ مذاکرات کے نتیجے میں بجلی 10 روپےسستی کی جائے،سابق نگران وزیر ایس ایم تنویر
پورے خطے میں بجلی 6 سے 7 سینٹ فی یونٹ میں بجلی مل رہی،سابق نگران وزیر

Stay tuned with 24 News HD Android App

(وقاص عظیم) سابق نگراں وزیر ایس ایم تنویر اور یونائیٹڈ بزنس گروپ کے صدر ایس ایم تنویزنے کہا کہ پورے خطے میں بجلی 6 سے 7 سینٹ فی یونٹ میں بجلی مل رہی ہے،آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے میں بجلی 10 روپے 30 پیسے فی یونٹ سستی کی جائے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان میں بجلی 15 سینیٹ فی یونٹ ملے گی تو برآمدات کیسے بڑھے گی ایس ایم تنویر نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے میں بجلی 10 روپے 30 پیسے فی یونٹ سستی کی جائے ، حکومت تاخیر سے کام نہ لے ، حکومتی ٹاسک فورس نے آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کرکے 14 معاہدوں کو ٹیک اینڈ پے پر شفٹ کر دیا ہے، آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے میں بجلی 2 روپے 30 پیسے فی یونٹ سستی ہوئی ہے 42 آئی پی پیز حکومت کے اپنے ہیں حکومتی آئی پی پیز کو ٹیک اینڈ پے پر شفٹ کرنے سے بجلی 4 روپے 70 پیسے فی یونٹ سستی ہوگی۔
30 ونڈ آئی پی پیز اور 10 کول آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات بھی تاخیر کا شکار ہیں آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے میں 10 روپے 20 پیسے فی یونٹ بجلی سستی ہوگی،حکومت 34 روپے فی یونٹ میں بجلی فراہم کر رہی ہے اگر حکومت بجلی 10 روپے فی یونٹ بجلی سستی کر دے تو بجلی 24 روپے فی یونٹ ہوجائے گی انہوں نے سوال کیاکہ حکومت آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات میں تاخیر کیوں کر رہی ہے ؟ ایس ایم تنویر نے کہا کہ بجلی2روپے ،3روپے سستی کرنے سے کام نہیں چلے گا حکومت بجلی 10 روپے فی یونٹ سستی کرے جس دن بجلی 9 سینٹ کی ہوجائے گی صنعتیں چلنا شروع ہوجائے گی ایس ایم تنویر نے کہا کہ حکومت کو ایک بات سمجھانے میں 8 مہینے لگے ہیں 10 سالہ صنعتی پالیسی چاہیئے ایکسپورٹس فراڈ اسکیم سے جان چھڑائی جائے۔
ایس ایم تنویر نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے باعث پانچ سو ارب روپے کی صنعتیں بند ہوچکی ہیں صنعتیں بند ہونے سے 10 لاکھ لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں حکومت فوری طور پر شرح سود کو 9 فیصد پر لے کر آئے ۔
اس موقع پر صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام نے کہا کہ حکومت نے چار جنوری کو ٹریڈ آرگنائزیشن ترمیمی بل پاس کیا ہے ٹریڈ باڈیز دو سال کے لیے منتخب ہو کر آئے تھے حکومت نے ترمیمی قانون منظور کراتے ہوئے کاروباری برادری سے مشاورت نہیں کی ترمیمی قانون میں نئے الیکشنز کرانے کا کہا گیا یے سیاسی جماعتوں نے اس قانون میں موجود خرابیوں کو دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ٹریڈ باڈیز دو سال کی مدت کا مینڈیٹ لے کر آئے ہیں۔
عاطف اکرام نے کہا کہ سولر نیٹ میٹرنگ پالیسی میں تبدیلی کسی صورت قبول نہیں ہے صنعتوں نے سولر میں سرمایہ کاری کی ہوئی ہے اگر حکومت نے پالیسی تبدیل کی تو سرمایہ کاری تباہ ہوجائے گی شرح سود کو سنگل ڈیجیٹ میں لایا جائے آئی پی پیز کے مذاکرات کے نتیجے میں بجلی چار سے پانچ روپے فی یونٹ سستی ہوئی ہے رکن قومی اسمبلی مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ حکومت کی عدم تسلسل کی پالیسیوں کی وجہ سے صنعتوں کو بہت زیادہ تکلیف ہو رہی ہے سولر پینلز کی پالیسی اس کی مثال ہے حکومت نے سولر نیٹ میٹرنگ سے بجلی 27 روپے کی بجائے 10 روپے میں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے حکومت کا یہ فیصلہ کسی صورت قبول نہیں ہے سولر پینلز کی بائی بیک پالیسی کو نہیں مانتے۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ دنوں میں پاک ترک تعلقات مزید مستحکم ہوں گے:ترک سفیر ڈاکٹر عرفان