وزیراعلیٰ کے پی نے پینترا بدل لیا،اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بات چیت کیلئے تیار

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا ایپکس کمیٹی میں اعلیٰ عسکری قیادت کے ساتھ آمنے سامنے بیٹھ کر بانی پی ٹی آئی، تحریک انصاف، پارٹی کے 24 نومبر کے احتجاجی مارچ اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ جاری کشیدگی پر بات کیلئے مکمل طور پر تیار ہیں

Nov 18, 2024 | 10:09:AM
وزیراعلیٰ کے پی نے پینترا بدل لیا،اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بات چیت کیلئے تیار
کیپشن: File Photo
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پی ٹی آئی بانی عمران خان نے 24 نومبر کو اپنی آزادی کیلئے فائنل کال دی ہے،اس فائنل کال کے بعد پی ٹی آئی رہنما گو مگو کی کیفیت میں ہیں،بڑھکیں مارنے اور وفاق ،پنجاب کو دھمکیاں دینے والے خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بھی اس حوالے سے پینترا بدل لیا ۔

قومی اخبار’دی نیوز‘کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں اعلیٰ عسکری قیادت کے ساتھ آمنے سامنے بیٹھ کر بانی پی ٹی آئی، تحریک انصاف، پارٹی کے 24 نومبر کے احتجاجی مارچ اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ جاری کشیدگی پر بات کیلئے مکمل طور پر تیار ہیں۔

 علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان جاری کشید گی تحریک انصاف اور ملک کے مفاد میں نہیں، ایسے مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کا احترام ہے، تحریک انصاف کو جلسے کے لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں، وہ اییکس کمیٹی کے اجلاس میں بانی پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کشیدگی پر بات کریں گے، وہ 24 نومبر کے احتجاجی مارچ پر بھی بات کیلئے تیار ہیں۔

ضرورپڑھیں:سموگ :سکولز، دفاتر اور پارکس پر پابندی میں توسیع،موٹروے بند،لاہور میں سورج نمودار ہوگیا

رپورٹ کے مطابق علی امین گنڈا پور نے رابطہ کرنے پر بتایا ہے کہ احتجاجی مارچ کیلئے بھی کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں تاہم، جب آپ امن عامہ کی صورتحال اور نیشنل ایکشن پلان پر بات کرتے ہیں تو عمران خان اور پی ٹی آئی کو درپیش صورتحال پر بات ہوتی ہے،گزشتہ اجلاسوں میں بھی وہ ان مسائل پر بات کرتے رہے ہیں، وزیراعلیٰ نے امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔

پی ٹی آئی کا 24 نومبر کو اسلام آباد کی طرف احتجاجی مارچ سکیورٹی اداروں کیلئے باعثِ تشویش ہے، یہی وجہ ہے کہ اعلیٰ سول ملٹری قیادت کی طرف سے اس پر بات چیت متوقع ہے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد میں ایس سی او اجلاس کے موقع پر بھی پی ٹی آئی نے عمران خان کی رہائی کیلئے وفاقی دارالحکومت پر چڑھائی کی تھی ،علی امین گنڈاپور اسلام آباد پہنچتے ہی غائب ہوگئے تھے اور دوسرے دن کے پی  اسمبلی میں پہنچ کر بتایا تھا کہ وہ کہاں رہے اور کیا کیا مشکلات برداشت کیں ۔