لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کے خاتمے کیلئے حکومتی پلان کی تعریف کردی

Nov 18, 2024 | 18:16:PM
لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کے خاتمے کیلئے حکومتی پلان کی تعریف کردی
کیپشن: لاہور ہائیکورٹ، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(اویس کیانی)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پنجاب حکومت کے ماحولیاتی بہتری اور سموگ کے خاتمے کے پلان کی تعریف کی ہے۔

جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک سے متعلق کیس میں کہا ہے کہ یہ تمام اقدامات قابل تعریف اور قابل تحسین ہیں ،مستقل مزاجی اور جذبے سے یہ کام جاری رہا تو اس کے پنجاب خاص طورپر لاہور پر دور رس مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

لاہور ہائیکورٹ میں ایڈووکیٹ جنرل نے بیان میں کہا ہے کہ ماحول کی مستقل بہتری اور سموگ سے نجات کیلئے لاہور کے اندر اور گردونواح سے صنعتوں اور کارخانوں کو ہٹانا ہوگا، جسٹس شاہد کریم کے فیصلے میں انکشاف ہوا ہے کہ پنجاب حکومت نے لاہور کے اندر اور گردونواح سے صنعتوں کو دوسری جگہ منتقل کرنے پر غور شروع کردیا ہے،لاہور کے اندر اور گردونواح میں موجود صنعتوں اور ان کی منتقلی کا ڈیٹا حاصل کرنے کا سلسلہ شروع کردیاہے،عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جی ٹی روڈ، ملتان روڈ، فیروز پور روڈ سے بھی صنعتوں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا پلان ہے،صنعتوں کی منتقلی کا عمل بھی پہلے ہی شروع ہوچکا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں:سونے کی قیمت نے سردیوں میں پسینے نکلوا دیئے

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے ماحولیاتی بہتری کیلئے فوری، وسط اور طویل المدتی پالیسی میٹریل اور پالیسی ریکارڈ پیش کیا،جسٹس شاہد  کریم نے کہاکہ ایسے عملی اقدامات شامل ہیں جو اس سے پہلے پنجاب میں کبھی نہیں ہوئے ،سیلاب سے بچاؤ کیلئے سالانہ ترقیاتی سکیموں کی تفصیلات بھی پیش کی گئی ہیں ، آبی مسائل کے حل، زیرزمین پانی کی دستیابی، کاشت کاری کیلئے آبی فراہمی جیسے پہلوؤں پر توجہ دی گئی ہے ۔

لاہورئیکورٹ کے فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے خاتمے کے لئے پنجاب حکومت کا وافر بجٹ مختص کرنا قابل تعریف ہے ، مارچ 2025 سے الیکٹرک بسیں لاہور میں چلا دی جائیں گی ، گاڑیوں کے انجن کے معائینے اور انجن کی صحت کا سرٹیفکیٹ دینے کیلئے سسٹم سٹیشنز قائم کئے گئے ہیں ، یوروفیول درجے کے ایندھن کی فراہمی کیلئے بھی اقدامات جاری ہیں،عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیاکہ لاہور گرین ریسٹوریشن پلان پیش کیاگیا جس میں درختوں کی تعداد کی موجودگی اور ان میں اضافے کی تفصیلات بتائی گئی ہیں،شجر کاری کیلئے پنجاب میں نئی جگہوں کی نشاندہی کا عمل جاری ہے ، دستیاب جگہوں پر شجر کاری کی جائے گی، درختوں کی تعداد میں اضافے سے ماحولیاتی بہتری میں مدد ملے گی۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے اضلاع کے گرد درختوں کا رِنگ بنانے کے منصوبے پر عمل کیاجارہا ہے، دریائے راوی کے ساتھ شاہدرہ تک علاقوں میں شجر کاری کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:عالمی شہریت یافتہ بیلے ڈانسر سے متعلق افسوسناک خبر