نیب لاہور کی 17 سال بعد بینک آف پنجاب ریفرنس واپس لینے کی درخواست خارج
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)17 سال پرانے بینک آف پنجاب ریفرنس میں بڑی پیش رفت ،احتساب عدالت نے نیب لاہور کی 17 سال بعد بینک آف پنجاب ریفرنس واپس لینے کی درخواست خارج کر دی،احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد کیانی نے فیصلہ سنایا،عدالت نے 26 نومبر کو گواہان کو شہادت کیلئے طلب کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے سابق صدر بینک آف پنجاب ہمیش خان اور شیخ افضل سمیت دیگر کیخلاف ریفرنس واپس لینے کی درخواست دائر کی تھی،نیب لاہور نے 17 سال پرانے بینک آف پنجاب ریفرنس میں ملزمان کو کلین چٹ دے دی تھی،نیب پراسکیوٹر شہریار کی جانب سے عدالت سے ریفرنس واپس لینے کی استدعا کی گئی،شیخ افضل سمیت دیگر ملزمان حاضری کیلئے احتساب عدالت میں پیش ہوئے ، شیخ افضل کی جانب سے محمد عمر قریشی ایڈووکیٹ پیش ہوئے ،نیب پراسیکیوٹرنے کہاکہ مرکزی ملزم شیخ افضل اور دیگر کیخلاف کرپشن کے شواہد نہیں ملے،چیئرمین نیب نے ملزمان کیخلاف ریفرنس واپس لینے کی ہدایت کی ہے ،بینک آف پنجاب کے وکیل خواجہ حارث نے ریفرنس واپس لینے کی مخالفت کی۔
وکیل بینک آف پنجاب خواجہ حارث نے کہاکہ چیئرمین نیب کی ریفرنس واپس لینے کی ہدایت خلاف قانون ہے ،ریفرنس واپسی کیلئے چیئرمین نیب نے پراسیکیوٹرجنرل نیب پنجاب سے مشاورت نہیں کی،وکیل خواجہ حارث نے کہاکہ ریفرنس 17 سال پرانا ہے 81 گواہان کی شہادت ریکارڈ ہو چکی ہے پانچ گواہان باقی ہیں،ملزمان نے درجنوں جعلی اکاؤنٹس کھولے اور فراڈ کیا،اس ریفرنس میں کئی ملزمان گناہگار ہونے پر پلی بارگین کر چکے ہیں،جو پہلے گناہ گار تھے آج بیگناہ کیسے ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی کی اسلام آباد مارچ کی کال، انتظامیہ نے بھی بڑا قدم اٹھا لیا
وکیل بینک آف پنجاب نے کہا کہ نیب پراسیکیوشن ملزمان سے مل چکی ہے ،خواجہ حارث نے استدعا کی کہ عدالت نیب پراسیکیوشن کے بغیر اپنے طور پر ریفرنس پر کارروائی جاری رکھے،اس ریفرنس میں ملوث کئی ملزمان نے اعتراف جرم کیا تھا۔احتساب عدالت نے نیب لاہور کی 17 سال بعد بینک آف پنجاب ریفرنس واپس لینے کی درخواست خارج کر دی،احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد کیانی نے فیصلہ سنایا،عدالت نے 26 نومبر کو گواہان کو شہادت کیلئے طلب کر لیا۔
یاد رہے کہ ملزمان کیخلاف نیب نے 2008 میں بینک فراڈ ریفرنس دائر کیا۔
یہ بھی پڑھیں:سونے کی قیمت نے سردیوں میں پسینے نکلوا دیئے