اسپتال پر بمباری،عالمی برادری اسرائیل کے’غیر انسانی فعل‘کیخلاف یک زبان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک )غزہ میں اسپتال پر بمباری نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بھی بول پڑے، انہوں نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ اسپتالوں اور طبی عملے کو عالمی انسانی قانون کے تحت تحفظ حاصل ہے۔روسی وزارت خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کے اسپتال پر حملے اور اس کے نتیجے میں 500 ہلاکتوں کو غیر انسانی فعل اور جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ اگر اسرائیل اس حملے میں ملوث نہیں ہے تو وہ اس کی سیٹلائٹ تصاویر لازمی جاری کرے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ میں ’انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی‘ کا مطالبہ کردیا۔بیجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں انتونیو گوتریس کاکہناتھاکہ انہیں لگتا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر توجہ دینا ہوگی،ہولناک انسانی بحران کو کم کرنےکیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے،اس لئے وہ ا انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ہمیں انسانی جانوں اور پورے خطے کی صورتحال کو توازن میں رکھنا ہو گا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کاکہناتھاکہ غزہ کے اسپتال پر حملے میں سیکڑوں فلسطینیوں کی ہلاکت سے وہ بہت دہشت زدہ ہیں،ان کا دل متاثرین کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہے ۔اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے یواین سیکرٹری جنرل نے کہاکہ اسپتالوں اور طبی عملے کو بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت تحفظ حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں اسپتال پر حملہ،امریکی صدربھی غمزدہ
روس نے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی بمباری کو جرم اور غیر انسانی فعل قرار دے دیا۔روسی وزارت خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کے اسپتال پر حملے اور اس کے نتیجے میں 500 ہلاکتوں کو غیر انسانی فعل اور جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ اگر اسرائیل اس حملے میں ملوث نہیں ہے تو وہ اس کی سیٹلائٹ تصاویر لازمی جاری کرے۔
روسی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے اسپتال پر حملے کو ہم لازمی طور پر ہم مجرمانہ فعل کے جرم کے طور پر دیکھتے ہیں اور یہ انتہائی غیر انسانی عمل ہے، مشرق وسطیٰ میں تیزی سے پھیلتی صورتحال خطے کے باہر تک پہنچ چکی ہے، یہ عالمی پیمانے پر ایک عالمی بحران ہے۔
ادھر یورپی یونین کے سربراہ نے بھی غزہ میں شہری بنیادی ڈھانچے خصوصاً اسپتالوں کو نشانہ بنانے کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا،سربراہ عرب لیگ نے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کون جان بوجھ کر اسپتال پر بمباری کرتا ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی اسپتال پر اسرائیلی حملے کی مذمت کردی، انہوں نے کہا کہ اسپتال پر حملہ بنیادی انسانی اقدار کی خلاف ورزی کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئےکہا کہ تمام انسانیت کو غزہ میں ظلم کو روکنے کیلئے کارروائی کی دعوت دیتے ہیں۔
ادھر کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے غزہ میں اسپتال پر حملے کو ناجائز اور غیرقانونی قرار دے دیا ہے،فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون کی جانب سے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اسپتال اور شہریوں پرحملے کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا،انہوں نے کہا کہ اسی پر تمام تر توجہ مرکوز ہونی چاہیے اور غزہ کے لیے انسانی امداد کا رستہ فوری طور پر کھولا جائے۔
غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے پر برطانوی وزیرخارجہ جیمز کلیورلی کا کہنا تھا کہ غزہ کےاسپتال پر حملہ تباہ کن اور انسانی جانوں کا ضیاع ہے،عام شہریوں کی جانوں کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
یہ بھی پرھیں ؛اسرائیل نے قیامت برپاکردی،اسپتال پربمباری،800فلسطینی شہید ہوگئے
جیمزکلیورلی کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کا اس حوالے سے واضح مؤقف ہے،برطانیہ حملےسےمتعلق حقائق جاننےکیلئےاتحادیوں سے مل کرکام کرےگا۔ایرانی صدر نے غزہ کی اسپتال پر اسرائیلی حملے میں معصوم فلسطینیوں کی شہادت پر اپنے بیان میں کہا کہ امریکی اسرائیلی بموں کے شعلے اسرائیل ہی کونگل لیں گے۔
ادھر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، اردن اور مصر کی جانب سے بھی غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی ہے۔دوسری جانب عالمی برادری کی ناراضی اور دباؤ پر اسرائیل کی جانب سے اسپتال پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کردیا گیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے غزہ کے اسپتال پر حملے سے متعلق دعویٰ کیا کہ غزہ میں اسپتال اسرائیلی بمباری کے بجائے اسلامی جہاد کے راکٹ کانشانہ بنا تاہم عالمی میڈیا نے اسرائیلی وزیر اعظم کے دعوے کو جھوٹاقرار دے دیا۔