بیلٹ اینڈ روڈ کے ذریعے چین اپنے دروازے وسیع تر کھول رہا ہے:چینی صدر
Stay tuned with 24 News HD Android App
( علی رامے )چین کے شہر بیجنگ میں تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی افتتاحی تقریب سے چینی صدر شی جن پنگ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے خطاب کیا،اپنےافتتاحی خطاب میں چینی صدر کا کہنا تھا کہ بیلٹ اینڈ روڈ اب فزیکل کنیکٹیویٹی سے ادارہ جاتی کنیکٹیویٹی بن چکا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ کے ذریعے چین اپنے دروازے وسیع تر کھول رہا ہے۔
بیجنگ میں تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ کورونا دور میں بیلٹ اینڈ روڈ زندگی بچانے کا سبب بنا، بی آر آئی مل کر منصوبہ بندی، تعمیر اورفائدہ اٹھانے کا ذریعہ ہے,چینی صدر کا کہنا تھا کہ بیلٹ اینڈ روڈ کے ذریعے چین اپنے دروازے وسیع تر کھول رہا ہے، چین 140 ممالک اورعلاقوں کیلئے اہم تجارتی شراکت دار بن چکا ہے۔
صدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ جب آپ کسی کوپھول دیتے ہیں توخوشبو آپ کے ہاتھوں میں بھی رہتی ہے، باہمی تعاون نہ صرف ایک بلکہ دیگر ممالک کےعوام کوبھی فائدہ دے گا۔ڈیوٹی پراڈکٹ پر مارکیٹ ایکسیس دی جائے،چائنا سوشل سیکٹر میں بھی اپنے ساتھی ممالک کیساتھ تعاون جاری رکھے گا،ووکیشنل ایجوکیشن پر بھی اب فوکس کیا جائے گا ،گرین ڈویلپمنٹ اور گرین ٹرانسپورٹیشن پر بھی فوکس کیا جائے گا ۔
یہ بھی پڑھیں؛ ڈالر کی قدر میں کمی کے بعد عوام کو ایک اور خوشخبری مل گئی
نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کا دورہ چین،نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے آج بیجنگ میں منعقدہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کی،وزیرِ اعظم نے فورم میں شریک عالمی رہنماؤں سے غیر رسمی ملاقاتیں کیں ،وزیرِ اعظم کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریش سے ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے عالمی و علاقائی امور پر تفصیلی گفتگو کی۔
یہ بھی پڑھیں ؛مسلم امہ سمیت عالمی برادری کا غزہ ہسپتال پر حملے کی مذمت
وزیرِ اعظم کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کےنتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی گفتگو، وزیرِ اعظم نے اسرائیل کی جانب سے غزہ اسپتال پر حملے اور ایک ہی دن میں حملوں کے نتیجے میں 500 فلسطینیوں کی شہادت کو انسانیت سوز اور انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی قرار د دیتے ہوئے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی حملوں کی بھرپور مزمت کی اور فوری جنگ بندی کے ساتھ ساتھ متاثرین تک مدد کی ترسیل پر زور دیا مرکزی تقریب میں پاکستان کے وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے ساتھ پاکستان کی نگران وفاقی کابینہ کے ارکان بھی موجودتھے ۔