ہمیں نئے پاکستان میں داخل ہونے کیلئے نئی قیادت کی ضرورت ہے، بلاول بھٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور وزیر خارجہ دنیا بھر میں صرف پاکستان کے ہی نہیں بلکہ فلسطین کے بھی نمائندہ ہیں۔
کراچی میں بلاول ہاؤس کے باہر سانحہ کارساز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ فلسطین کے معاملے پر پورا پاکستان متحدہ ہے، اس کے علاوہ ہمارے اندر تقسیم ہے، جب تک ہمارے اندر قومی اتحاد قائم نہیں ہوگا اور نفرت تقسیم و گالی کی سیاست نہیں چھوڑیں گے تو ملکی مسائل حل نہیں ہوں گے۔
بلاول نے کہا کہ فلسطین کے لوگوں نے مشکل وقت میں پیپلز پارٹی کی مدد کی، ہم ہر مشکل میں اُن کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ ہم کسی صورت آپ کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آجکے پاکستان کیلئے نئی سوچ، نئی سیاست اور نئے دور میں نئی قیادت کے ہمراہ داخل ہونے کی ضرورت ہے، ایسی قیادت جو ماضی میں نہ پھنسی ہوئی ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں 1990ء یا 2017ء کا پاکستان نہیں چاہیئے بلکہ ہمیں 2023ء کے مطابق جدید تقاضوں پر پاکستان کو چلانا ہوگا، جس کیلئے ہمیں شہید ذوالفقار علی بھٹو کے فلسفے نہ میرا، نہ تیرا بلکہ ہم سب کا پاکستان کے تحت چلانا ہوگا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان آج بہت سے مسائل سے گزر رہا ہے جبکہ سلیکشن کی سیاست نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہے، ان سب سے آگے بڑھ کر ہمیں پارلیمنٹ، جمہوریت اور سیاست کو جگہ دینا ہوگی۔ پارلیمنٹ میں سب کی رائے سننے کے بعد مسئلے کا حل نکالا جاتا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم نے 2013ء سے 2018ء کے دور میں خدمت کی سیاست کی اور ثابت کیا کہ اٹھارہویں ترمیم، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام جیسے منصوبے شروع کیے جاسکتے ہیں۔ ہمیں عوام پر بھروسہ کرکے آئین و قانون کی سیاست کو موقع دینا ہوگا، عوام اس ملک کے وارث اور مالک ہیں، صرف ان کے ہی پاس حق ہے کہ ملک کا فیصلہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو یہ حق صرف ووٹ کی صورت میں ہی مل سکتا ہے جس پر وہ اپنے نمائندے کو منتخب کریں گے۔ ہم ملک میں ذاتی پسند اور تقسیم کو ختم کرکے جمہوریت اور مفاہمت کی سیاست کرکے قومی، معاشی مسائل اور بدامنی سمیت تمام مسائل کو مل کر حل کرسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: سی پیک اپنی تعمیر کے نئے دور میں داخل ہو چکا ،نگران وزیرِ اعظم
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’معاشی ترقی کیلئے سیاسی استحکام کے ساتھ معیشت کو عوام کے مفاد پر چلانا بہت ضروری ہے، جب عوام معیشت کا مرکز بن جاتے ہیں تو پورا ملک ترقی کرتا ہے اور جب تک ایک مخصوص طبقہ معیشت سے فائدہ اٹھائے گا تو عوام غریب ہوتے اور امیر، مزید امیر ہوتے رہیں گے۔
چیئرمین پی پی نے دعویٰ کیا کہ تاریخی مہنگائی اور غربت کا توڑ پاکستان پیپلز پارٹی کا راج ہے، آج بھی کسان، مزدور اور قوم کو پیپلز پارٹی سے ہی امیدیں لگائے بیٹھی ہے اور وہ جانتے ہیں کہ ایک ہی جماعت سارے مسائل کو حل کرسکتی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت میں آکر ایک اور معاشی اقتصادی راہداری کا آغاز کریں گے، اس سے پسماندہ علاقوں میں ترقی اور روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے کیونکہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنا ہے، جس کیلئے سبز انقلاب لانا ہوگا۔