(ویب ڈیسک)بھارتی کرکٹ بورڈ نے ہیڈ کوچ گوتم گھمبیر اور سینئر کھلاڑی ویرات کوہلی کو آمنے سامنے بٹھادیا ۔گلے شکوے دور کروانے کی کوشش ۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کو ایک بار پھر اپنے نئے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر اور سینئر کھلاڑی ویرات کوہلی کو آمنے سامنے بٹھانے کی ضرورت کیوں پیش آئی۔کرکٹ فینز نے بی سی سی آئی کی جانب سے جاری نئے انٹرویو پر دلچسپ تبصرے کئے ہیں۔دونوں میں ماضی میں سخت اختلافات تھے،جسے دونوں جانب سے دھویا گیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی کہیں نہ کہیں کچھ تو ہے۔
کل سے چنائی میں بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان 2 میچزکی ٹیسٹ سیریز شروع ہورہی ہے۔اس سے قبل اس انٹرویو میں دونوں نے ایک دوسرے کیلئے مثبت خیالات کا اظہار کیا ہے۔کوہلی نے بتایا کہ جب انہوں نے کپتانی سنبھالی تو ٹیسٹ ٹیم کے لیے ان کے وژن میں تھا کہ ہمیں تیز گیند بازوں کے ایک گروپ کی ضرورت ہے۔ ہمیں ایسے بلے بازوں کی ضرورت ہے جو لمبی بیٹنگ کر سکیں۔ ہمیں پانچ بلے بازوں اور ایک کیپر کو زیادہ ملکیت دینے کی ضرورت ہے۔
ضرورپڑھیں:چیمپئنز ٹرافی: آئی سی سی وفد آج 4 روزہ دورے پر کراچی پہنچے گا
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس 350-400 رنز بلے بازوں کو کشن دینے کا ساتواں آپشن نہیں ہو سکتا۔جب میں نے ٹیسٹ ٹیم کو سنبھالا تو تبدیلی کے چیلنج نے مجھے پرجوش کیا۔ کوہلی نے یاد کیا کہ 2014 میں جب انہوں نے کپتان کا عہدہ سنبھالا تھا تو ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم کس طرح بدل رہی تھی۔کوہلی نے گمبھیر سے پوچھا کہ کیا انہوں نے کبھی سوچا ہے کہ وہ اپنے کیریئر کے دوران کوچنگ کے کردار میں ہوں گے، جس پر گمبھیر نے جواب دیا کہ انہوں نے دو ماہ قبل اس بارے میں سوچا بھی نہیں تھا