لاہور ہائیکورٹ کا سیلیں توڑکر ماحولیاتی آلودگی پیدا کرنے والی فیکٹری کو مسمار کرنے کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی سٹیل مل کی سیلیں توڑنے پر انہیں مسمار کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایل ڈی اے کو کل تک سٹیل مل مسمار کر کے آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سرکاری سیلیں توڑ کر ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی فیکٹری سے متعلق کیس کی سماعت کی، ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ ، ممبر ماحولیاتی کمیشن حناء حفیظ اللہ اسحاق ، سید کمال حیدر ،ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات علی اعجاز سمیت دیگر پیش ہوئے، ماحولیاتی کمیشن کی ممبر حناء حفیظ اللہ اسحاق نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کے متعلق رپورٹ پیش کی اور کہا محکمہ ماحولیات کے افسران کے ساتھ ملکر ماحولیاتی آلودگی پر سیل ہونی والی فیکٹریاں دوباہ چل رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا پنجاب میں احتجاجی جلسے کرنے کا فیصلہ، پہلا جلسہ کس شہر میں کیا جائیگا؟حماداظہر نے بتادیا
ماحولیاتی کمیشن کی رکن حناء کی پیش کی گئی رپورٹ پر جسٹس شاہد کریم نے حکم دیا ڈی جی ماحولیات اور متعلقہ افسران کو فوری تبدیل کیا جائے، ڈی جی ماحولیات اہل نہیں انہیں فوری تبدیل کیا جائے، جس پر ممبر ماحولیاتی کمیشن نے استدعا کی کہ ڈی جی ماحولیات کو 15 دن کی مہلت دے دیں۔
ممبر جوڈیشل واٹر کمیشن نے فصلوں کی باقیات جلانے بارے رپورٹ بھی پیش کی، وکیل ایل ڈی اے نے بتایا کہ ہاؤسنگ سکیم رولز میں بارش اور استعمال شدہ پانی کو زیر زمین پانی میں شامل کرنے کے لئے رولز بنائے ہیں، جسٹس شاہد کریم نے ریماکس دئیے کہ حکومت موٹر سائیکلوں پر تو سبسڈی دے رہی ہے، میاواکی جنگل کی ٹرم اس کے لیے بڑی مشہور ہے، حکومت کو ایسے معاملات کیلئے بھی کسانوں کو سبسڈی دینا چاہیے، لاہور میں درختوں کے چھوٹے آئی لینڈ بنانے ہوں گے۔
ممبر ماحولیاتی کمیشن نے کہا بے وقت بارشوں نے گندم کی فصل تباہ کردی ہے، جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے اگر حکومت نے ماحولیاتی تبدیلیوں پر کام نہ کیا تو حالات مزید برے ہوں گے۔
عدالت نے ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی سٹیل مل کی سیلیں توڑنے پر انہیں مسمار کرنے، ایل ڈی اے کو کل تک سٹیل مل مسمار کر کے آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے، ڈپٹی ڈائریکٹر اور اسٹنٹ ڈائریکٹر ماحولیات لاہور کو تبدیل کرکے ان کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی کرنے اور وزیر اعلی سیکٹریٹ میں محکمہ زراعت کا فوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ جمعہ تک ملتوی کرکے عدالت کے احکامات بارے عملدرآمد رپورٹس طلب کر لیں۔