21 ملازمتیں جو 2030 تک ماضی کا قصہ بن جائیں گی

Apr 19, 2025 | 21:14:PM
 21 ملازمتیں جو 2030 تک ماضی کا قصہ بن جائیں گی
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( ویب ڈیسک)امریکہ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق 2030 تک مغربی ممالک میں 21 ایسی ملازمتیں ہیں جو ختم ہو جائیں گی لیکن ان کی جگہ نئی ملازمتوں کے دروازے کھلیں گے۔

امریکی میگزین نےورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ ’2025 فیوچر آف جابز‘ کے حوالے سے لکھا ہے کہ 2030 تک تقریباً 92 لاکھ ملازمتیں مکمل طور پر ختم ہو جائیں گی جو کل ملازمتوں کا8فیصد بنتا ہے،میکنسی گلوبل انسٹیٹیوٹ کے تھنک ٹینک نے مزید خراب صورت حال کی منظر کشی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگلے 5برسوں میں امریکہ اور یورپ میں مصنوعی ذہانت اور آٹومیشن سے 12 لاکھ تک نوکریاں متاثر ہوں گی جس کی وجہ سے لاکھوں پیشہ ور افراد کو اپنے راستے بدلنا پڑیں گےتاہم دوسری طرف ورلڈ اکنامک فورم کے مطابق اچھی خبر یہ ہے کہ 2030 تک ایک کروڑ 70 لاکھ نئی نوکریاں سامنے آئیں گی جو کل ملازمتوں کا 14 فیصد ہے،یہ نئی ملازمتیں بدلتی معیشتوں، مارکیٹ شفٹس، ماحول دوست توانائی، مصنوعی ذہانت اور ٹیکنالوجی میں جِدت کے باعث پیدا ہوں گی۔

میکنسی گلوبل انسٹیٹیوٹ نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ڈیٹا کی پروسیسنگ اور کولیکشن ایسی جابز ہیں جو مشینز کے ذریعے زیادہ تیزی سے انجام دی جا سکتی ہیں۔

امریکہ اور یورپ میں جو ملازمتیں 2030 تک ختم ہو جائیں گی ان میں ڈاک خانے کے کلرک، بینک کیشیئرز اور کلرک، ڈیٹا انٹری کلرک، ریٹیل کیشیئرز اور ٹکٹ کلرک، ایڈمنسٹریٹو اسسٹنٹس اور سیکریٹریز، پرنٹنگ اور اس سے متعلقہ ورکرز، اکاؤنٹنگ کلرک اور میٹیریل اور سٹاک کا ریکارڈ رکھنے والے کلرک شامل ہیں۔

اس کے علاؤہ جو ملازمتیں ختم ہوں گی ان میں ٹرانسپورٹ کنڈکٹرز، گھروں میں جا کر اشیا فروخت کرنے والے سیلز مین، گرافک ڈیزائنرز، کلیم فائل کرنے والے کلرک، لیگل آفیشلز، لیگل سیکریٹریز، ٹیلی مارکیٹنگ کرنے والے، بنیادی آئی ٹی سپورٹ فراہم کرنے والے، اسمبلی لائن ورکرز، مشین آپریٹرز اور ٹریول ایجنٹس شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لیجنڈبھارتی اداکار رضا مراد پاکستانی ڈراموں میں کام کرنے کے خواہشمند!