ابھی ہمارا کوئی سٹیڈیم انٹرنیشنل معیار کا نہیں ہے، محسن نقوی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(وسیم احمد)چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے کہا ہے کہ ابھی ہمارا کوئی سٹیڈیم انٹرنیشنل معیار کا نہیں ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ، چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، میچز کی تاریخیں آگے پیچھے ہوسکتی ہیں، پی سی بی سیکیورٹی اداروں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چار پانچ ماہ مشکل ہوں گے کیوں کہ گراونڈز بن رہے ہیں لیکن چیمپئنز ٹرافی سے پہلے کام مکمل کرلیا جائے گا، چیمپئنز ٹرافی سے پہلے ابتدائی کام مکمل کیا جائے گا، بقیہ کام چیمپینز ٹرافی کے بعد مکمل کرلیا جائے گا۔
محسن نقوی کے مطابق خیبرپختونخوا کی حکومت سے بات چل رہی ہے، اگر وہ ہمیں اسٹیڈیم دیں تو اس میں بھی کام کریں گے، نیو یارک کا اسٹیڈیم بھی آخری دس دن میں مکمل ہوا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ کنسکٹرکشن کا کام دن رات جاری ہے،اسٹیڈیمز کی رینوویشن بہت بڑا چیلنچ ہے، دنیا کے اسٹیڈیمز کے برعکس پاکستان کے اسٹیڈیمز غیر معیاری ہیں، ہمارے اسٹیڈیم دنیا کے مقابلے میں بہت پیچھے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسلام آباد میں نیا اسٹیڈیم بنایا جائے گا، پشاور اسٹیڈیم کے انتظامات کے لیے خیبر پختونخوا حکومت سے بات چل رہی ہے، ہم گراؤنڈز کی رینوویشن کے حوالے سے آئی سی سی سے رابطے میں ہے، چمپئینز ٹرافی کے لیے آئی سی سی وفد کے آنے سے پہلے رینوویشن کا کام مکمل کرلیا جائے گا۔
قبل ازیں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کا دورہ کرتے ہوئے جاری ترقیاتی کام کا جائزہ لیا۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کو ایک اور دھچکا، امریکی ایئرلائنز نے تل ابیب کیلئے پروازیں معطل کردیں
یاد رہے کہ قذافی اسٹیڈیم میں چمپئنز ٹرافی 2025 کی تیاریوں کے حوالے سے ترقیاتی کام جاری ہے، اسٹیڈیم کی مرکزی بلڈنگ کی تعمیر نو کی جائے گی، عمران خان انکلیوژر اور فضل محمود انکلیوژرز کی بھی رینوویشن کی جائے گی، چئیرمین پی سی بی نے اسی سال ترقیاتی کام مکمل کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔
15 اگست کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے اسٹیڈیم کی تزین وآرائش کی وجہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کوئی بھی میچ نہ کروانے کا فیصلہ کیا تھا۔
پی سی بی کے پاس صرف 3 اسٹیڈیمز کا مکمل اختیار ہے، جن میں کراچی، لاہور اور ملتان اسٹیڈیمز شامل ہیں، جبکہ پی سی بی کے پاس راولپنڈی اسٹیڈیم کا صرف ایڈمنیسٹریشن کنٹرول ہے۔