(24 نیوز)اسرائیل نے غزہ پر حملے تیز کردیے، اسرائیلی بمباری میں مزید 172 فلسطینی شہید ہوگئے، غزہ کی پٹی کی انتظامیہ نے اعداد و شمار جاری کر دئیے۔
غزہ انتظامیہ کے مطابق 104 روز میں اسرائیلی فورسز نے غزہ میں 2 ہزار 58 بار فلسطینیوں کا قتل عام کیا، مطابق اسرائیلی حملوں میں 24 ہزار 620 شہید فلسطینیوں کی لاشیں اسپتالوں میں لائی جاچکی ہیں، اب تک اکسٹھ ہزار آٹھ سو تیس زخمی ہوئے ہیں، 11ہزار زخمیوں کو بیرون ملک علاج کی سخت ضرورت ہے۔
غزہ انتظامیہ نے بتایا کہ شہیدوں میں 10 ہزار 800 بچے اور 7 ہزار 250 خواتین شامل ہیں،اسرائیلی حملوں میں 337 طبی عملہ، 45 فائر بریگیڈ عملہ اور 119 صحافی شہید ہو چکے ہیں۔ لاپتہ افراد کی تعداد 7 ہزار سے زائد ہے جن میں 70 فیصد بچے اور خواتین ہیں، اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں بھی پُرتشدد کارروائیاں بڑھا دی ہیں، طولکرم کا محاصرہ دوسرے روز بھی جاری ہے۔
ضرورپڑھیں:ایران میں نشانہ بنائے گئے ٹھکانے بدنام دہشتگرد استعمال کر رہے تھے: آئی ایس پی آر
دوسری جانب ایک پریس کانفرنس کے دوران غزہ میں حماس کے ہاتھوں شکست سے دوچار اسرائیلی وزیراعظم نے کہا ہےکہ انہوں نے امریکا کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ اسرائیل غزہ کے تنازع کے اختتام پر فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کرتا ہے۔غزہ میں جنگ اسرائیل کی فتح، حماس کے خاتمے اور یرغمالیوں کی واپسی تک جاری رہے گی، اس میں مہینوں لگ سکتے ہیں۔
صیہونی وزیراعظم کا کہنا تھا اسرائیل کو دریائے اردن کی تمام مغربی پٹی کا مکمل سکیورٹی کنٹرول اپنے پاس رکھنا ہے۔یہ ضروری شرائط ہیں جو کسی بھی فلسطینی ریاست کے قیام کے منصوبے کی مخالفت کرتی ہیں اور میں نے امریکی دوستوں کو یہ واضح کر دیا ہے کہ میں اسرائیل کی سلامتی کو خطرہ پہنچانے والی کسی بھی کوشش کی مخالفت کروں گا۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت میں اب تک 25 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 64 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔اسرائیلی بمباری کے باعث غزہ کی 85 فیصد آبادی بے گھر ہو چکی ہے اور صیہونی حملوں میں شہید ہونے والوں کی بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔