(اویس کیانی) پاکستان اسٹیٹ آئل بدانتظامی اور شدید قسم کے مالی بحران کا شکار ہے۔
تازہ اطلاعات کے مطابق پارکو ریفائنری نے پی ایس او کو پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی بند کردی ہے۔ ان مصنوعات کی سپلائی پر بندش پی ایس او کے 21 ارب روپے کے نادہندہ ہونے پر لگائی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور، فیصل آباد اور ملتان ائیرپورٹ پر جیٹ فیول سٹاک ختم ہونے کے قریب ہے جبکہ آئندہ ہفتے پی ایس او کی کویت اور قطر کیلئے کھولی گئی ایل سیز بھی ڈیفالٹ ہونے کا خدشہ ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ایس او کے واجبات ملکی تاریخ میں 853 ارب روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ چکے ہیں جبکہ پی ایس او نے عالمی سطح پر ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے 141 ارب روپے فوری طور پر مانگ لیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: پیاز عوام کی پہنچ سے کوسوں دور،قیمت کہاں تک پہنچ گئی؟ پریشان کن خبر
دوسری جانب سوئی نادرن گیس پائپ لائنز نے پی ایس او کو 571 ارب روپے ادا کرنے ہیں جبکہ سرکاری پاور پلانٹس نے 152 ارب، حبکو نے 30 ارب اور کیپکو نے پی ایس او کے 14.5 ارب ادا کرنے ہیں۔
اسی طرح پی ایس او نے پی آئی اے اور وفاقی حکومت سے 194 ارب روپے وصول کرنے ہیں۔ اس سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اگر ان اداروں کی جانب سے پی ایس او کو ادائیگیاں کردی جائیں تو اس مالی بحران سے کسی حد تک نمٹا جاسکتا ہے۔