امیر ملک کی نوجوانوں کیلئے خوشخبری ۔۔ خاندان کی افزائش کیلئے بلاسود شادی قرض پروگرام متعارف

Jan 19, 2025 | 20:58:PM
امیر ملک کی نوجوانوں کیلئے خوشخبری ۔۔ خاندان کی افزائش کیلئے بلاسود شادی قرض پروگرام متعارف
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) یو  اے ای کی سب سے بڑی ریاست ابوظہبی میں ازدواجی زندگی کے سفر  کا آغاز  کرنے کیلئےنوجوان شہریوں کو  سہولیات فراہم کرنے کے لیے بلاسود قرضوں کا پروگرام متعارف کروا دیا گیا ہے۔

خلیجی میڈیا سے لی گئی معلومات کے مطابق آسان شادی قرض پروگرام میں بغیر کسی سود یا فیس کے 150,000 (ڈیرھ لاکھ )درہم تک کی پیشکش کی گئی ہے تاکہ نوجوان جوڑوں کو مستحکم، مالی طور پر محفوظ شادیاں کرنے میں سہولت فراہم کی جاسکے۔ستمبر 2024 میں اپنے آغاز کے بعد سے  ابوظہبی سوشل سپورٹ پروگرام( ADSSA )کو 515 درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں سے 58فیصد اہلیت کے تمام معیارات پر پورا اترتے ہیں جب کہ 32 فیصد اہلیت میں ناکام رہے، اور 10 فیصد ابھی زیرِغور ہیں۔


اس حوالے متحدہ عرب امارات کے نوجوان شہریوں کو مندرجہ ذیل  اہلیت و شرائط  کو پورا کرنا لازمی ہوگا۔یہ اقدام وسیع تر اماراتی فیملی گروتھ پروگرام کا حصہ ہے۔

1۔دونوں میاں بیوی کا متحدہ عرب امارات کے شہری ہونا ضروری ہے۔2۔شوہر کے پاس ابوظہبی میں جاری ہونے والی فیملی بک لازمی ہو۔3۔"میڈیم” پلیٹ فارم کے ساتھ رجسٹریشن مکمل کی جانی چاہیے بشمول شادی کا پیکج منتخب کرنا۔4۔درخواست گزار کی پہلے شادی نہ ہوئی ہو، سوائے بیوہ کے معاملے کے۔5۔نکاح نامے پر دستخط کے وقت شوہر کی عمر کم از کم 21 سال اور بیوی کی عمر کم از کم 18 سال ہونی چاہیے۔6۔شادی کے معاہدے کی تاریخ کے چھ ماہ کے اندر شوہر کی طرف سے درخواستیں جمع کرانی ہوں گی۔7۔شوہر کی کل ماہانہ تنخواہ درہم 60,000 سے کم ہونی چاہیے۔8۔شوہر کو متحدہ عرب امارات کے بینکوں میں قرض دینے کی پالیسیوں کے مطابق کریڈٹ کی اہلیت کے معیارات پر پورا اترنا چاہیے۔9۔اہلیت میں عمر، تنخواہ، اور ازدواجی حیثیت کے تقاضے شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:دوسروں کو چور کہنے والا ملک کا سب سے بڑا سرٹیفائیڈ چور ثابت ہوا،عطااللہ تارڑ