غزہ کا الشفاء ہسپتال موت کا قبرستان بن گیا، عالمی ادارہ صحت کا انخلا پر زور
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک ) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ غزہ کا سب سے بڑا ہسپتال موت کا گڑھ بن چکا ہے، اسے جلد از جلد خالی کیا جائے۔
میڈیا رپوٹس کے مطابق یہ تاثرات عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ کے دیگر حکام کے الشفا ہسپتال کے دورے کے بعد سامنے آئے ہیں، جس پر اسرائیلی فوجیوں نے رواں ہفتے کے آغاز سے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ٹیم کو داخلی راستے پر ایک اجتماعی قبر ملی، 25 ہیلتھ ورکرز کے ساتھ تقریباً 300 مریض ہسپتال کے اندر رہ گئے۔ بقیہ مریضوں، عملے اور ان کے اہل خانہ کو فوری طور پر ہسپتال سے نکالنے کے لیے حکمت عملی تیار کر رہے ہیں، قریبی طبی مراکز پہلے ہی بہت زیادہ بھر چکے ہیں۔
WHO leads very high-risk joint humanitarian mission to Al-Shifa Hospital in #Gaza
— World Health Organization (WHO) (@WHO) November 18, 2023
Earlier today, a joint UN humanitarian assessment team, led by WHO, accessed Al-Shifa Hospital in northern Gaza to assess the situation on the ground, conduct a rapid situational analysis, assess… pic.twitter.com/93uIdy8PVA
بیان میں غزہ کے لوگوں کے شدید مصائب کے پیش نظر فوری جنگ بندی پر زور دیا گیا۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے سب سے بڑے الشفا ہسپتال کے کئی روزہ محاصرے، پھر فضائی و زمینی حملوں سے مختلف وارڈوں کو مکمل تباہ کردینے کے بعد اسرائیل نے ہسپتال سے مریضوں، طبی عملے اور وہاں پر پناہ کیلئے موجود عورتوں، بچوں اور بزرگوں سمیت سینکڑوں فلسطینی شہریوں کو جبری طور پر ہسپتال خالی کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔
مزید پڑھیں: جھنگ میں سیاستدان پر بدترین تشدد،ویڈیو منظر عام پر آگئی
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فورسز کے حملوں میں اب تک 12 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں لگ بھگ پانچ ہزار بچے شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 30 ہزار سے زائد ہے ، اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں کی وجہ سے غزہ کے ہسپتالوں، سکولوں، بازاروں اور بیکریوں سمیت تمام عوامی مقامات بند ہیں اور ایسی جگہوں پر بہت سے شہری پھنسے ہوئے ہیں۔