(24نیوز)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹونے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی )مولانا فضل الرحمان کی ڈرافٹ کو سپورٹ کر کے سیاسی جماعت ہونے کا ثبوت دے،ہم سے جو ہوسکتا تھا کرلیا ہے ،اب پی ٹی آئی پر ذمہ داری ہے۔
اسلام آبادمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کومزیدمضبوط بنارہے ہیں،مولانا فضل الرحمان یاپی پی کے ڈرافٹ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی،سود سمیت دیگرایشوزپرمولانافضل الرحمان کے منشورکے مطابق ڈرافٹ تیارکیا،انہوں نے کہا کہ آج ملاقات میں مولانافضل الرحمن سے درخواست کی کہ وہ پارلیمنٹ میں ہمارامسودہ خودپیش کرے ،اسلامی نظریاتی کونسل کا معاملہ بھی شامل کیا گیا ہے ،مولانا نے پی ٹی آئی کی بانی چیئرمین سے ملاقات کروادی ہے،مولانا کے ڈرافٹ کو تو پی ٹی آئی اب تو سپورٹ کرے ،اب ثابت کریں کہ آپ سوشل میڈیا گروپ نہیں سیاسی جماعت ہیں،ہم سے جو ہوسکتا تھا کرلیا ہے ،اب پی ٹی آئی پر ذمہ داری ہے،آئینی ترامیم پی ٹی آئی کوپیش کرنے چاہئے تھی لیکن وہ نہ کرسکی،2ماہ میں پی ٹی آئی ایک ترمیم سامنے نہ لاسکی۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی عمل تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے،مولانا فضل الرحمن سے کراچی میں اہم ملاقات ہوئی،عدالتی اصلاحات بارے جے یو آئی اور پی پی پی نے ملکر مسودہ تیار کیا ہے،حکومت جلد اجلاس بلارہی ہیں،میری خواہش ہے ڈرافٹ مولانا فضل الرحمن پیش کریں،ان کا کہنا تھا کہ اتفاق یہ ہوا ہے کہ آئینی بینچ بنانے ہیں،19ویں ترمیم ختم کرکے پارلیمان کو مضبوط کررہے ہیں،
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت مجھے طعنے دے رہی ہے کہ میں آئین سازی میں تاخیر ہونے دے رہا ہوں،میں چاہتا ہوں بل مولانا فضل الرحمن پیش کریں حکومت نہ کرے ،حکومت کے نمبرزپورے ہیں اگر یہ بل اتفاق رائے کے بغیر منظور ہوا تو ہم جیت کر بھی ہار جائیں گے،مولانا اور حکومت نے بہت کوشش کرلی ہے،پی ٹی آئی وفد یہاں آئے گا تو سیاسی فیصلہ کرے گا۔
دوسری جانب ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی نہیں مانے گی تو پھر کل رونا دھونا نہ کرے،پی پی پی اور جے یو آئی کے مسودے میں تقریبا سب کچھ مشترک ہیں،پی ٹی آئی کی خواہش بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائی ہے،مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کو ہمارے مسودے پر کوئی بڑا اعتراض نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی سے مشاورت مکمل نہیں ہو سکی، مولانا سے مزید مشاورت جاری رکھیں،بیرسٹر گوہر