حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی جنگ بندی مذاکرات کیلئے قاہرہ آمد
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) حماس کے قطر میں مقیم رہنما اسماعیل ہنیہ غزہ میں اسرائیل کے ساتھ گروپ کی جنگ میں تؤقف اور قیدیوں کے تبادلے پر بات مذاکرات کیلئے آج قاہرہ پہنچے۔
گروپ نے ایک بیان میں کہا، ہنیہ ’غزہ کی پٹی پر صیہونی (اسرائیلی) جارحیت کی پیشرفت اور دیگر معاملات پر مصری حکام سے مذاکرات کیلئے دارالحکومت قاہرہ پہنچے‘۔
قاہرہ پہنچنے سے پہلے ہنیہ نے دوحہ میں ایرانی وزیرِ خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی تھی حالانکہ اس ملاقات کی تفصیلات بہت کم تھیں۔
فلسطینی مزاحمت کار گروپ کے قریبی ذریعے نے منگل کے روز بتایا ہنیہ حماس کے ایک ’اعلیٰ سطحی‘ وفد کی قیادت کریں گے جہاں وہ مصری انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل اور دیگر کے ساتھ مذاکرات طے شدہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے،مزید 100فلسطینی شہید
دورے کے بارے میں بات کرنے کا اختیار نہ ہونے کی وجہ سے ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، بات چیت ’جارحیت اور جنگ کو روکنے پر ہوگی تاکہ قیدیوں کی رہائی اور غزہ کی پٹی پر مسلط محاصرے کے خاتمے کیلئے ایک معاہدے کی تیاری کی جاسکے‘۔
غزہ میں حماس کے شانہ بشانہ لڑنے والے اسلامی جہاد گروپ کے ایک قریبی ذریعے نے بتایا کہ اگلے ہفتے کے اوائل میں گفتگو کیلئے گروپ کے رہنما زیاد نخلیح کی آمد بھی قاہرہ میں متوقع ہے۔
دونوں گروپوں نے اس ہفتے کے شروع میں ایسی ویڈیوز پوسٹ کی تھیں جن کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ وہ غزہ کے یرغمالی تھے جو بدستور اسیر تھے اور اسرائیلی حکومت سے اپنی رہائی کو یقینی بنانے کی درخواست کر رہے تھے۔
گذشتہ ماہ کے آخر میں مصر اور امریکہ کی مدد سے قطر کی ثالثی میں طے شدہ جنگ بندی ایک ہفتے تک جاری رہی جس کے دوران اسرائیلی جیلوں میں قید 240 فلسطینیوں کے بدلے 80 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا تھا۔