(24 نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم آئی پی پیز کے فرانزک آڈٹ کا مطالبہ کرتے ہیں، معاہدوں کی تفصیلات قوم کے سامنے لائی جائیں، اندھے معاہدوں کی قیمت عوام چکا رہے ہیں، ہر یونٹ پر 18روپے کیپسٹی چارجز کی مد میں شامل کیے جاتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ آئی پی پیز کی اکثریت کے مالکان حکومت میں ہیں اور عوام کا خون نچوڑ رہے ہیں، نظیر نہیں ملتی کہ دنیا میں ایسے ظالمانہ معاہدے ہوئے ہوں جو حکمرانوں نے آئی پی پیز کے ساتھ کیے، حکمران اشرافیہ غریب عوام کے خون پسینے کی کمائی کو ہر طریقہ سے لوٹ کر دولت باہر بھیجتی ہے، گزشتہ 3 ماہ میں آئی پی پیز کو 450ارب دیے گئے، متعدد آئی پی پیز کو بجلی نہ بنانے پر 10ارب ماہانہ ادا کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید مطالبات کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی پیز کے فرانزک آڈٹ کا مطالبہ کرتے ہیں، معاہدوں کی تفصیلات قوم کے سامنے لائی جائیں، اندھے معاہدوں کی قیمت عوام چکا رہے ہیں، ہر یونٹ پر 18روپے کیپسٹی چارجز کی مد میں شامل کیے جاتے ہیں، 26 جولائی کا اسلام آباد دھرنا بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف ہے، ناجائز ٹیکسز واپس لیے جائیں۔
لاہور کے علاقے منصورہ میں جماعت اسلامی کے مرکز سے جاری بیان اور سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے امیر جماعت نے مزید کہا کہ گنے چنے حکمران خاندانوں نے پورا ملک یرغمال بنا رکھا ہے، غریب کو 2 وقت کی روٹی دستیاب نہیں اور یہ ریاستی وسائل پر عیاشیاں کر رہے ہیں، پروٹوکول کے مزے لے رہے ہیں، بجٹ میں تنخواہ دار طبقہ پر 35فیصد مزید ٹیکسز عائد کیے گئے، سول ملٹری بیوروکریسی کو چھوٹ دی گئی، حکومتی اخراجات میں 25فیصد اضافہ ہوا، آئی ایم ایف کو یہ سب ظلم نظر نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز معاہدے ختم کیے جائیں، ملازمین کو ریلیف دیا جائے، ٹیکسز واپس لے کر چھوٹے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے، بجلی ٹیرف میں سلیب سسٹم کا خاتمہ کیا جائے، بھارت میں بجلی کے فی یونٹ کی قیمت 8سینٹ، چین میں 4 سینٹ اور پاکستان میں 16سینٹ ہیں، بجلی بلوں میں درجن بھر ٹیکسز شامل ہوتے ہیں، گیس بلوں میں سبسڈی ختم کر دی گئی، پٹرول کے ایک لیٹر پر 70روپے کے قریب لیوی ہے۔
حکمران طبقے پر تنقید کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکمران فری بجلی، پٹرول اور گیس استعمال کرتے ہیں، بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں کمی نہ ہوئی تو صنعت کے ساتھ ساتھ زراعت کا بیڑہ بھی غرق ہو جائے گا، کسانوں کو پانی دستیاب نہیں، زرعی بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بنوں واقعہ پر ایچ آر سی پی نے تصحیحی بیان جاری کر دیا
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے عاشورہ کے پیش نظردھرنے کو موخر کیا تھا، پوری یکسوئی سے 26 جولائی کو اسلام آباد میں پہنچیں گے، تیاریاں مکمل ہیں، دھرنے میں شرکت کے لیے کراچی اور ملک کے دور دراز علاقوں سے قافلے ایک 2 روز قبل روانہ ہوں گے، تمام قافلے بیک وقت اسلام آباد بیٹھیں گے، جو بھی سیاسی جماعت ہمارے دھرنے میں شرکت کرنا چاہے، کوئی قدغن نہیں، عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
دھرنے سے متعلق انہوں نے مزید کہا کہ دھرنا پرامن ہو گا، دھرنے کی طوالت کا انحصار حکومتی رویہ پر ہے، عوام کو ریلیف نہ دیا گیا تو نہیں اٹھیں گے، ملک بھر کے عوام سے اپیل ہے کہ اپنے حقوق کے حصول کے لیے دھرنا میں شرکت یقینی بنائیں۔