ایرانی صدر سخت گیر عالم کی حیثیت سے معروف

May 20, 2024 | 10:19:AM

(24نیوز)اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی ایک سخت گیر عالم کی حیثیت سے معروف ہیں، انہیں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے۔
ابراہیم رئیسی 1960 میں ایران کے دوسرے بڑے شہر مشہد میں پیدا ہوئے, طالب علمی کے دور میں ہی مغربی حمایت یافتہ شاہ ایران کے خلاف مظاہروں میں سرگرم رہے۔
انقلاب کے بعد عدلیہ میں شمولیت اختیار کی اور متعدد عہدوں پر خدمات انجام دیں,25 سال کی عمر میں ڈپٹی پراسیکیوٹر بنے، ایران کی عدلیہ کے سربراہ بھی رہے۔
ابراہیم رئیسی 2006 کے انتخابات میں پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق
 رئیسی کو فروری 2017 میں پاپولر فرنٹ آف اسلامی انقلاب فورس کے صدارتی امیدواروں میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا۔
جون 2021 میں ابراہیم رئیسی کے صدر منتخب ہوتے ہی اسرائیل، امریکہ، مغربی ملکوں اور ان کے حلیفوں میں ایک بھونچال سا آیا۔
ایرانی صدر مزاحمتی معیشت کی سرگرمی کو ملک میں غربت اور محرومی کے خاتمے کا واحد راستہ دیکھتے ہیں, انہوں نے بدعنوانی سے نمٹنے اور 60 لاکھ ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کا وعدہ کیا,اپنی خارجہ پالیسی کے بارے میں ابراہیم رئیسی کہتے ہیں ۔

 اسرائیل کے سوا ہر ملک کے ساتھ تعلقات استوار کرنا چاہیں گے، ترجیحی بنیاد پر توجہ کا مرکز مشرقی دنیا ہوگی۔

مزیدخبریں