اگر ہر ادارہ اپنے دائرے میں رہ کر کام کرے تو ہم ترقی کر سکتے ہیں: محمود خان اچکزئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(طیب سیف) پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ اگر ہر ادارہ اپنے دائرے میں رہ کر کام کرے تو ہم ترقی کر سکتے ہیں، حکومت اگر آئین کو عزت دے کر بنائی جائے تو اگلے 10 سال میں ہم ترقی کے منزل پر ہوں گے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تحفظِ آئین پر منعقد ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان 75 سال ہو گئے لیکن دن بہ دن ترقی کے بجائے تنزلی کی طرف جا رہا ہے، ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ ملک ہمارے حوالے کر دو ، لیکن ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ ماؤں بہنوں کو گالیاں دی جائیں، ہم نے پاکستان کے عوام کو تحفظ دینے کے لئے اس تحریک کا آغاز کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کو گرفتار کرنے کا حکم،وارنٹ جاری
انہوں نے مزید کہا کہ اللہ تعالی کی ہر نعمت پاکستان میں ہے لیکن اس کے باوجود عوام بھوکے مر رہے ہیں، یہ سب اس لئے ہو رہا کہ ہم آئین کی پاسداری نہیں کر رہے، دنیا میں کوئی ملک جاسوسی اداروں کے بغیر نہیں چل سکتا، جاسوسی ادارے کسی بھی ملک کی آنکھ کان ہوتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ دنیا میں سب سے طاقتوار جاسوسی ادارے ہوں، قیدی نمبر 804 (بانی پی ٹی آئی عمران خان) پاکستان میں آئین کی تحفظ کی بات کرتے ہیں، پاکستان میں اگر ہر ادارہ اپنے دائرے میں رہ کر کام کرے تو ہم ترقی کر سکتے ہیں۔
محمود خان اچکزئی نے دوران خطاب کہا کہ نواز شریف کہتا تھا ’ووٹ کو عزت دو‘، ووٹ کو عزت دو مطلب جو جیتا حکمرانی اسی کی، لیکن یہاں انسان قانون سے بلاتر ہو گئے ہیں، یہ حکومت آئین کو عزت دے کر بنائی جائے تو اگلے 10 سال میں ہم ترقی کے منزل پر ہوں گے، ایک مارشل لاء، دوسرا مارشل لاء پھر تیسرا مارشل لاء اور اب اگر آئین کو روندا گیا تو ہم سب کو یہ اعلان کرنا چاہیے کہ ہم سب سڑکوں پر ہوں گے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم ہر صورت میں آئین پاکستان کا تحفظ یقینی بنائیں گے، یہاں ایک ووٹ خریدنے کے لیے 70 کروڑ دیئے جاتے ہیں اور ایک پریس کلب کو چلانے کے لیے سالانہ 50 لاکھ روپے دیئے جاتے ہیں، ہم سب نے مل کر اس پریس کلب کو چلانا ہے، اب باتوں سے کام نہیں چلے گا، جھوٹ بولنے پر اللہ کی لعنت ہے، اب حقیقی معنوں میں خواتین کو ان کے حقوق دینا ہوں گے، قرآن مجید کے مطابق خواتین کو ان کے حقوق دیئے جائیں.