جلسے سے روکا گیا تو مینار پاکستان پر پوری قوم احتجاج کرے گی:عمران خان
جلسہ کرنا ہمارا آئینی حق ہے، سپریم کورٹ، جمہوریت اور آزادی کو بچانے کے لیے مینار پاکستان پر جلسہ ہوگا،اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ارشاد قریشی)بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ جلسے سے روکا گیا تو مینار پاکستان پر پوری قوم احتجاج کرے گی،الیکشن سے پہلے بھی جلسہ نہیں کرنے دیا گیا اور اب بھی روکا جا رہا ہے۔
اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں جلسے کی اجازت نہ دی گئی تو جلسے کو احتجاج میں بدل دیں گے، لاہور میں ڈیڑھ سال سے جلسہ نہیں کرنے دیا جا رہا، جمہوریت تباہ کرنے کا مطلب آزادی ختم کرنا ہوتا ہے، جلسہ کرنا ہمارا آئینی حق ہے، سپریم کورٹ، جمہوریت اور آزادی کو بچانے کے لیے مینار پاکستان پر جلسہ ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ الیکشن سے پہلے بھی جلسہ نہیں کرنے دیا گیا اور اب بھی روکا جا رہا ہے، اسٹیبلشمنٹ نے اسلام آباد کا جلسہ کرنے کی گارنٹی دی تھی، پاکستان کا حوالہ دیا گیا جس پر ہم نے جلسہ ملتوی کیا، گارنٹی کے باوجود اسلام اباد کے جلسے میں کنٹینرز لگائے گئے، رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، سوال کیا کہ دنیا میں کیا کبھی کسی نے جلسہ ختم کرنے کا وقت دیا ہے ؟
عمران خان نے شکوہ کیا کہ اسلام آباد کے جلسے سے متعلق ہمارے ساتھ دھوکا کیا گیا، مزید بتایا کہ لاہور کے ڈپٹی کمشنر نے اگر جلسے کی اجازت نہ دی تو مینار پاکستان پر احتجاج کریں گے،یہ جمہوریت کی تباہی کر رہے ہیں، مشرف کے مارشل لا دور میں بھی ایسا نہیں تھا جو اب کیا جارہا ہے، مشرف کا الیکشن ان کے مقابلے میں فری اینڈ فیئر تھا، مشرف نے بھی میڈیا اور جلسوں پر پابندی نہیں لگائی۔
ضرورپڑھیں:قومی اسمبلی سے پی ٹی آئی کا وجود ختم ،تمام نشستیں سنی اتحاد کونسل کو مل گئیں
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور چیف الیکشن کمشنر مل کر دھاندلی کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن بال کراتے ہیں، چیف جسٹس قاضی فائز کیچ پکڑتے ہیں، ان کی جو بھی درخواستیں ہیں وہ سنی جارہی ہیں اور ہماری مسترد ہو رہی ہیں، الیکشن ایڈمنسٹریٹو عمل ہوتا ہے، کمشنر پنڈی نے جو کہا وہ درست ثابت ہوا، کمشنر کے بیان پر تفتیش تو ہونی چاہیے تھی، یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ غلط ہو، یہ نہیں ہونا چاہیے کہ کمشنر کے بیان کی تحقیقات کے بجائے اسے غائب کر دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی آئینی ترامیم کے براہ راست بینفشری ہیں، وہ توسیع چاہتے ہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسی الیکشن کا ہر کیس اپنے پاس لے لیتے ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسی کی بیوی نے میرے خلاف بیان دیا، ان کو تو ہمارے کیسز سے خود کو الگ کر لینا چاہیے۔ آج لکیر کے ایک طرف جمہوریت، ووٹ کو عزت دینے والے اور دوسری طرف بوٹ کو عزت دینے والے ہیں، 8 فروری کے الیکشن میں ان کی ضمانتیں ضبط ہوئی تھیں، فراڈ کو کور کرنے کے لیے 4 ایمپائرزکو ساتھ ملا کر یہ سب کیا جارہا ہے، جلسے سے روکا گیا تو مینار پاکستان پر پوری قوم احتجاج کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ حمودالرحمٰن کمیشن رپورٹ کی بات اس لیے کرتا ہوں کیونکہ آج بھی ملک میں وہی حالات ہیں، ملک کے یہ حالات مشرف اور ضیا الحق کے دور میں بھی نہیں تھے ، اس وقت بھی پورا مشرقی پاکستان مجیب کے ساتھ کھڑا تھا، یحیی خان نے اپنی ذات اور اقتدار کے لیے مجیب کے خلاف ایکشن لیا، 8 فروری کے الیکشن میں واضح ہو گیا تھا کہ قوم کہاں کھڑی ہے، قوم ایک طرف کھڑی ہے اور چھوٹا سا صاحب اقتدار طبقہ جمہوریت اور سپریم کورٹ کو اپنے اقتدار کے لیے تباہ کررہے ہیں۔