سال2023، موبائل فونز مہنگے،عوام کیساتھ ساتھ تاجر بھی پریشان رہے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(کاوش میمن)رواں سال موبائل فون کے شوقین افراد کیلئے مشکل ترین رہا ، مہنگائی کے باعث تاجروں کو بھی کاروبار کرنے میں دشواری اٹھانی پڑی ۔
سال 2023 میں بھی مہنگائی کا راج برقرار رہا،مہنگائی نےشہریوں کو موبائل فون کے شوق سے دورکیا،ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی بھرمار نے درآمد شدہ اور لوکل اسمبل موبائل فونز کی قیمتوں کو آسمان پر پہنچا دیا۔
الیکٹرونک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان کا کہنا ہے کہ ایک سال کےدوران موبائل فونز 40 فیصد تک مہنگے ہوئے،ڈالر کی قدر میں اضافے اور ایل سیز کے مسائل درآمدکندگان کے لئے امتحان بن گئے جس کے سبب مقامی سطح پر موبائل فون 40 فیصد مہنگے ہوئے، اس دوران اوسط 30 ہزار کا موبائل50 ہزارروپےتک جاپہنچا ۔
ضرورپڑھیں:سال 2023 :سب سے زیادہ پڑھی جانیوالی خبریں کون سی ہیں؟
عالمی سطح پرآئی ٹی سیکٹرتیزی سے ترقی کے منازل طے کررہاہے ،کئی ممالک میں فائیو جی آچکا مگر ہمارے معاشرے ٹیکنالوجی کے فروغ میں دلچسپی نہیں لی جارہی ہے ۔
تاجروں نے سال 2024 میں آزادانہ اور منصفانہ الیکشن کے ذریعے سے معاشی ترقی اورکاروبار بہتر ہونے کی امید ظاہر کی ہے،ملک میں درآمد ہونے والے تقریباً تمام ماڈلز کے موبائل فونز کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی بڑھانے کے بعد موبائل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
علاوہ ازیں فنانس بل بجٹ 2022-23 کی دستاویز کے مطابق درآمدی موبائل فونز مزید مہنگے، درآمد پر 100 روپے سے 16 ہزار روپے تک لیوی عائد کرنے کی تجویز دی گئی،بجٹ میں 30 ڈالر کے موبائل فون پر 100 روپے، 30 ڈالر سے 100 ڈالر مالیت کے موبائل فونز پر 2 سو روپے، 2 سو ڈالر کے درآمدی موبائل فون پر 6 سو روپے لیوی عائد کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:سال 2023 :سب سے زیادہ استعمال کی جانیوالی سوشل میڈیا سائٹس
فنانس بل بجٹ میں 350 ڈالر مالیت کے موبائل فونز پر 18 سو روپے، 5 سو ڈالر کے موبائل فون پر 4 ہزار روپے، 7 سو ڈالر مالیت کے موبائل فون پر 8 ہزار روپے 701 ڈالر مالیت کے موبائل فون پر 16 ہزار لیوی عائد کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔بجٹ دستاویز کے مطابق تھری جی، فور جی لائسنسز کی نیلامی سے 50 ارب روپے وصولی کا تخمینہ لگایا گیا۔