(ویب ڈیسک)بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی 22 جنوری کو ایودھیا میں تاریخی بابری مسجد کے مقام پر بنائے گئے مندر کا افتتاح کرکے رواں سال ہونے والے الیکشن سے پہلے غیر سرکاری طور پر اپنی انتخابی مہم کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کے شہر ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح میں چند روز باقی ہیں جس سے مسلمان رہائشیوں کی تلخ یادیں تازہ ہو گئی ہیں، رام مندر بابری مسجد کی تعمیر کردہ جگہ پر بنایا گیا ہے، بابری مسجد کو انتہا پسند ہندوؤں نے 1992ء میں شہید کردیا تھا، بابری مسجد کی شہادت کے حوالے سے ایودھیا کے رہائشی شاہد نے اپنی دکھی داستان سناتے ہوئے کہا کہ" جس روز بابری مسجد کی شہادت کا واقعہ ہوا، میرے والد کو انتہا پسند ہندوؤں نے مٹی کا تیل جھڑک کر آگ لگا دی."
شاہد نے کہا کہ "اس دن سوز واقعہ کے دوران صرف میرے والد ہی نہیں بلکہ میرے چچااور دیگر رشتے دار بھی جاں بحق ہو گئے،رام مندر کا افتتاح ہندوؤں کیلئے اچھا دن ہوگا مگر ہمارا سینہ آج بھی جھلنی ہے،ہم سے ہماری مسجد اور ہمارے رشتے چھین لئے گئے۔"
سماجی کارکن اعظم قادری نے کہا کہ"بابر ی مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر سے مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان دوریاں بڑھ گئی ہیں،بابری مسجد کو شہید کرنے والے ہندوسنتوش دوہے آج بھی مسلمانوں کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں",اعظم قاردی نے کہا کہ " اس کا کہنا ہے کہ مجھے بابری مسجد کو توڑنے کا کوئی افسوس نہیں ہے"۔
یہ بھی پڑھیں:ایبٹ آباد: تحریک انصاف کے جلسہ کی تیاریاں، پولیس پہنچ آئی، سٹیج اکھاڑ دیا
سماجی کارکن نے کہا کہ" انتہاء پسندو ہندوؤں اور مودی سرکاری کے کارندوں کے ہاتھوں مسلمانوں کی مساجد ہی نہیں بلکہ عیسائی کے چرچ اور سکھوں کے گوردوارے بھی غیر محفوظ ہیں،ایسے میں بھارت سیکولر اسٹیٹ کا جو نعرہ لگاتا ہے اس کا حقیقت سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے۔"