’عوام پاکستان پارٹی‘کے نام سے نئی سیاسی جماعت وجود میں آگئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی آرگنائزنگ کمیٹی کے کنوینئر اور مفتاح اسماعیل ان کے نائب ہوں گے

Jun 21, 2024 | 09:48:AM
’عوام پاکستان پارٹی‘کے نام سے نئی سیاسی جماعت وجود میں آگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)مسلم لیگ ن سے بچھڑے رہنماؤں نے نئی سیاسی جماعت بنالی ۔

انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق  جمعرات کو عوام پاکستان کے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کو ’عوام پاکستان: بدلیں گے نظام‘ (پاکستان کے لوگ: ہم نظام بدلیں گے) کی ٹیگ لائن کے ساتھ شیئر کیا گیا۔

اس میں مایوس شہریوں کو متعدد قومی مسائل جیسے مہنگائی، گیس اور بجلی کی قلت، بدعنوانی، بے روزگاری اور لڑکیوں کے لیے اسکولوں کی کمی کے بارے میں سوالات کرتے دکھایا گیا ہے۔ویڈیو کو سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے دوبارہ پوسٹ کیا، جو طویل عرصے سے ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے ایک نئے سیاسی پارٹی کے وجود کا خیال پیش کر رہے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے دو سابق رہنماؤں شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسمعیل اور پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ 2022 اور 2023 میں پالیسی اختلافات کی وجہ سے اپنی جماعتوں کو چھوڑنے کے بعد سے اس منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔اس کے بعد ان تینوں نے سیاست سے متعلق کا ایک گروپ تشکیل دیا جس نے 2023 میں ملک کو درپیش چیلنجز پر ’Reimagining Pakistan‘ کے بینر تلے ملک گیر سیمینارز کا ایک سلسلہ منعقد کیا تھا۔

ضرورپڑھیں:وزیراعظم کا بلاول بھٹو کے بیشتر نکات سے اتفاق، معاملات کے حل کیلئے کمیٹیاں تشکیل

شاہد خاقان عباسی کو عوام پاکستان کی آرگنائزنگ کمیٹی کے کنوینر اور مفتاح اسمعیل کو ان کے نائب مقرر کیا گیا ہے۔ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مصطفی نواز کھوکھر اب اس گروپ کے ساتھ نہیں ہیں کیونکہ وہ این اے 47 اسلام آباد کے نتائج پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنے کے لیے پارٹی کی لانچ کو آگے بڑھانا چاہتے تھے، جہاں سے انہوں نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لیا تھا تاہم دیگر اراکین پارٹی کے تیزی سے لانچ کے حق میں تھے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس گروپ نے سیاسی جماعت شروع کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا تھا جب وہ ’Reimagining Pakistan‘ کے بینر تلے سیمینار کر رہے تھے۔یہ آسمانی حکم نہیں ہے کہ صرف نواز شریف یا آصف زرداری یا فضل الرحمان جیسے روایتی سیاستدان ہی سیاست کر سکتے ہیں۔ ہم، غیر روایتی لوگ بھی یہ کر سکتے ہیں، پاکستانی عوام ایسا کر سکتے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے کئی سابق رہنما پہلے ہی نئی پارٹی میں شامل ہو چکے ہیں، اور معروف پیشہ ور افراد بھی صفوں کو بھر رہے ہیں۔