بلوچستان کا 930ارب روپے کا سرپلس بجٹ پیش،تنخواہوں میں 25فیصد اضافہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)بلوچستان کا آئندہ مالی سال 2024 اور 25 کیلئے 955 ارب روپے کا سرپلس بجٹ پیش کردیا گیا ،سرکاری ملازمین کی تنخوہوں اور پینشن میں 15 سے لیکر 25 فیصد اضافہ کیا گیا ہے ، جبکہ محکمہ تعلیم ، صحت اور موسمیاتی تبدیلی کے محکموں میں نئی اسامیاں بھی تخیلق کی گئی ہیں.
بلوچستان اسمبلی کا بجٹ اجلاس اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت منعقد ہوا ، وزیر خزانہ بلوچستان میر شعیب نوشیرونی نے آئندہ مالی سال 2024 اور 25 کیلئے صوبائی بجٹ پیش کیا ،میر شعیب نوشیر وانی نے بجٹ تقریر کے دوران کہا کہ بجٹ کا کل حجم 930 ارب روپے ہے جس میں سے غیر ترقیاتی بجٹ کا کل حجم 609 ارب اور ترقیاتی بجٹ کا کل حجم 321 ارب روپے ہے ,آئندہ مالی سال کی پی ایس ڈی پی میں 2704 نئی سکیمات اور جاری سکیمات کی تعداد 3976 ہے ،شعیب نوشیروانی نے بتایا کہ بلوچستان کا زیادہ تر انحصار وفاقی محصولات پر ہے جب کہ ترقیاتی سیکٹر کے لیے 321 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، غیر ترقیاتی اخراجات کا حجم 609 ارب ہے۔
صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ گریڈ 1 سے 16 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد ، گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 22 فیصد جب کہ ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں 15 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔
جنرل پبلک سروس کیلئے 138 ارب 40 کروڑ مختص کئے گئے ہیں جبکہ امن و امان کیلئے 93 ارب 12 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، اکنامک افیئرز کے محکموں کیلئے 79 ارب 36 کروڑ روپے مختص گئے ہیں ،محکمہ تعلیم میں 535 نئی آسامیاں تخلیق کی جائیں گی، کینسر کے مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی کے لیے 582 ارب مختص کیے گئے ہیں جب کہ صحت کارڈ کے لیے بجٹ میں 5.5 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ،لوکل گورنمنٹ گرانٹ 35 ارب روپے کردی گئی ہے، زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پرمنتقل کرنے کے لیے 10 ارب مختص کئے گئے ہیں جب کہ کھیل کے شعبے کی ترقی کے لیے 4 ارب سے زائد مختص کئے ہیں۔
صوبائی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ ہسپتالوں کی مشینری کی خریداری کے لیے 2.8 ارب مختص کئے ہیں جب کہ ادویات کی خریداری کے لیے 6.6 ارب روپے مختص کئے ہیں، کوئٹہ کے 3 سرکاری ہسپتالوں کو نیم خود مختار بنایا جارہا ہے، ماہی گیری و ساحلی ترقی کے لیے 6 ارب 80 کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔
بلوچستان کے آئندہ مالی سال 2024-25ءکےبجٹ دستاویز کے مطابق غیر ملکی ترقیاتی منصوبوں کا تخمینہ 28 ارب 28 کروڑ روپے ہے،وفاقی ترقیاتی منصوبوں کا تخمینہ 73 ارب 28 کروڑ روپے ہے،بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا کل حجم 930 ارب روپے ہے، کل آمدن کا تخمینہ 955 ارب روپے لگایا گیا ہے, آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 25 ارب روپے سرپلس ظاہر کیا گیا, غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں564 ارب روپے مختص ,صوبے کے ترقیاتی بجٹ پی ایس ڈی پی کا حجم 321 ارب روپے تخمینہ لگایا گیا ہے، ڈویزبل پول قابل تقسیم محاصل سے 667 ارب روپے، صوبے کی آمدن کا تخمینہ 124 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں پر اپیلیں سماعت کیلئے مقرر