ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر گرنے کی ممکنہ وجوہات سامنے آگئیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز )ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے اتوار کی شام آذربائیجان صوبے میں ہیلی کاپٹر حادثے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کئی قسم کی افواہیں گردش کررہی ہیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ان افواہوں پر یقین کرنا مشکل ہے کیونکہ جب تک ملبے کا تجزیہ اور دیگر حالات کا اچھی طرح سے جائزہ نہیں لیا جاتا اس وقت تک حادثے کے بارے میں قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔
ایک مصری ماہر نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان اور ان کے ساتھیوں کے ہیلی کاپٹر کے حادثے کی 3 وجوہات بیان کی ہیں،ملٹری اکیڈمی فار پوسٹ گریجویٹ اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز کے مشیر میجر جنرل پائلٹ ڈاکٹر ہشام الحلبی نے العربیہ ڈاٹ نیٹ اور الحدث ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کےہیلی کاپٹر کے گرنے کی وجوہات کا تجزیہ کیا جائے تو اس کی تین وجوہات سامنے آتی ہیں۔ حادثے کی وجوہات کے بارے میں تین مفروضے ہیں جن کی تصدیق بھی نہیں ہوسکی ہے کیونکہ نہ تو ہیلی کاپٹر کے ملبے اور نہ ہی دیکھ بھال کے دستاویزات کا تجزیہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئےکہا کہ پہلا مفروضہ یہ ہے کہ طیارہ پہاڑی علاقے پر پرواز کر رہا تھا اور اس میں کوئی خرابی پیدا ہو گئی تھی جس کی وجہ سے فوری ہنگامی لینڈنگ کی ضرورت تھی۔ دوسرا مفروضہ یہ ہوسکتا ہے کہ حادثے کی جگہ پہاڑی اور ناہموار تھی۔ لینڈنگ کے لیے مناسب زمین مشکل تھی، جس کی وجہ سے ڈھلوان، جنگلات اور درختوں کی موجودگی کی وجہ سے طیارہ گر کر تباہ ہوا، تیسری وجہ موسم انتہائی خراب تھا، دھند اور شدید بارش تھی جس کی وجہ سے پائلٹ کو مشکل پیش آئی۔ وہ زمین نہیں دیکھ سکے اور جہاز کسی درخت یا پہاڑ سے ٹکرا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : عمران خان کیساتھ تھا ، ہوں اور رہوں گا، پرویز الٰہی کا رہائی کے بعد بیان