(24 نیوز)اسلامی نظریاتی کونسل کے وی پی این کے استعمال کو غیر شرعی قرار دینے پر سماجی اور سیاسی شخصیات نے کڑی تنقید کی تھی ،جس کے بعد اب علامہ راغب نعیمی نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنہوں نے وی پی این کو غیر شرعی قرار نہیں دیا تھا بلکہ اُنہوں نے وی پی این کے درست اور غلط استعمال پر بات کی تھی ۔
اب علامہ راغب نعیمی ایک طرف وی پی این کے غلط استعمال کو غیر شرعی قرار دے رہے ہیں تو وہیں دوسری جانب اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس کے بعد صحافی نے اُن سے سولا پوچھا کہ وی پی این کے ذریعے ایکس کاؤنٹ کے ذریعے جو ٹویٹس کی جارہی ہیں وہ جائز ہیں یا ناجائز تو اُس کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ غیر رجسٹرڈ وی پی این کے ذریعے ایکس اکاؤنٹ کا استعمال کرنا درست نہیں ۔
یعنی علامہ راغب نعیمی کے بیانات میں تضاد پایا جارہا ہے۔ایک طرف وہ کہتے ہیں کہ وی پی این غیر شرعی ہیں ۔پھر وہ کہتے ہیں کہ وی پی این کا اچھا استعمال جائز اور برا ستعمال ناجائز ہے اور اب وہ غیر رجسٹرڈ وی پی این کے استعمال کو بھی ناجائز قرار دے رہے ہیں ۔دوسری جانب آج اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں شریک تمام اراکین کونسل نے اتفاق رائے سے حسب ذیل اعلامیے پر اتفاق کیا کہ سوشل میڈیا اپنے خیالات و آراء کے اظہار کاموثر ترین ذریعہ ہے،اس كو بجا طورپر اچھے اور عمدہ مقاصد كے لیے بھی استعمال كیا جا سكتا ہے اور منفی اور غلط مقاصد كے لیے بھی اس كا استعمال ممكن ہے۔ ایک مسلمان پر لازم ہے كہ وہ اس كا استعمال اسلامی تعلیمات كی پیروی میں كرے۔سوشل میڈیا كو اسلامی تعلیمات كے فروغ،اخلاق و كردار كی تعمیر ،تعلیم وتربیت كی ترویج و ترقی، تجارتی مقصد، ملكی امن و سلامتی كے استحكام اور دیگر جائز مقاصد كے لیے استعمال كرے۔
ضرورپڑھیں:24 نومبر کو احتجاج کرنے والوں کے ساتھ وہ ہوگا جو نسلیں یاد رکھیں گی
سوشل میڈیا كو توہین و گستاخی،جھوٹ،فریب،دھوكا دہی،غیر اخلاقی مقاصد ،بدامنی،فرقہ واریت ، انتہا پسندانہ اقدامات اور دیگر غیر قانونی و غیر شرعی مقاصد كے فروغ كے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ عمومی مشاہدہ ہے كہ انٹرنیٹ كے استعمال كے دوران مختلف مقاصد كے حصول كے لیے وی پی این ایپ استعمال كی جاتی ہے۔ كوئی وی پی این، سافٹ وئیر یا كوئی بھی ایپ بذات خود ناجائز یا غیر شرعی نہیں ہوتا، بلكہ ان كے درست اور غلط استعمال پر شرعی حكم كا دارومدار ہوتا ہے۔ اگر توہین،گستاخی،بدامنی،اناركی اور ملكی سلامتی كے خلاف مواد كا حصول یا پھیلاؤ ہو تو بلا شبہ ایسا استعمال شرعی لحاظ سے ناجائز ٹھہرے گااور حكومت وقت كو اختیار حاصل ہو گا كہ ایسے ناجائز استعمال كے انسداد كے لیے اقدامات كرے۔
اگر وی پی این كے استعمال سے كوئی جائز مقصد حاصل كرنا پیش نظر ہو،جیسا كہ بات چیت كے لیے كسی ایپ كا استعمال یا تعلیمی و تجارتی مقاصد کے لیے استعمال درست اور جائز ہوگا اور اس حوالے سے حکومت کے قوانین پر عمل کرنا چاہیے جیسا کہ حکومت نے وی پی این کی رجسٹریشن شروع کر دی ہے۔ لہٰذا رجسٹرڈ وی پی این کے استعمال كو ترجیح دی جائے،غیر رجسٹرڈ وی این استعمال كرنے سے حتی الامكان اجتناب كیا جائے۔