انتظامیہ مروجہ قانون کیخلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ

Nov 21, 2024 | 20:41:PM
انتظامیہ مروجہ قانون کیخلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ
کیپشن: اسلام آباد ہائیکورٹ، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(احتشام کیانی)پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں احتجاج رکوانے کیلئے دائر درخواست پر تحریری حکمنامہ جاری کردیاگیا،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے تحریری حکمنامہ جاری کیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کی ہدایت کردی، عدالت نے کہاکہ مناسب ہو گا کہ حکومت وزیرداخلہ یا کسی اورشخص کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے، حکومت کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی پی ٹی آئی قیادت کو انگیج کرے۔

 عدالتی حکم  نامے میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی پی ٹی آئی قیادت کو بیلاروس کے صدر کے دورے کے دوران حساس صورتحال سے آگاہ کرے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ امن و امان قائم رکھنے کیلئے انتظامیہ قانون کے مطابق تمام اقدامات اٹھائے،انتظامیہ کی ذمہ داری ہے قانون کی خلاف ورزی نہ ہونے دی جائے، فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ یقینی بنایا جائے عام شہریوں کے کاروبار زندگی میں کوئی رخنہ نہ پڑے،پُرامن احتجاج، ریلی وغیرہ کی اجازت کیلئے مروجہ قانون ہے،اسلام آباد انتظامیہ مروجہ قانون کے خلاف دھرنا، ریلی یا احتجاج کی اجازت نہ دے۔  

عدالت نے کہاکہ کمیٹی میں چیف کمشنر اسلام آباد کو بھی شامل کیا جائے،عدالت کو یقین ہے کہ جب یہ رابطہ ہو گا تو کچھ نا کچھ پیش رفت ہو گی۔مذاکرات میں کوئی بریک تھرو نہیں ہوتا تو فریقین امن و امان کی صورتحال یقینی بنائیں،حکومت و انتظامیہ اسلام آباد میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے اقدامات کریں،پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی بھی آج کی کارروائی میں عدالت میں پیش نہیں ہوا،عدالت نے کہا ہے کہ امید ہے پی ٹی آئی وزیرداخلہ کی جانب سے سامنے لائے گئے پہلوؤں پر غور کریگی،امید ہے پی ٹی آئی قیادت بنائی گئی کمیٹی کے ساتھ بامقصد بات چیت کرے گی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکرٹری داخلہ سے 27 نومبر کو رپورٹ طلب کر لی۔

یاد رہے کہ تاجر رہنماؤں کی جانب سے احتجاج کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی،چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں فوری سماعت کی گئی،وزیر داخلہ محسن نقوی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کے بعد اعظم سواتی کو بھی عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا