(24نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما اور سابق وفاقی وزیر عمرایوب نےکہا ہے کہ آئینی ترمیم کا عمل جہاں سے شروع ہوا یہ ایک بدبودار عمل ہے،اس پر نظر ثانی کریں،یہ تاریخ کا حصہ ہونا چاہیے،ایک آزاد عدلیہ کو آپ ختم کرنے جا رہے ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے اظہار کرتے ہوئےکہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے50منٹ تقریر کی اتنا ہی حق میرا بھی بنتا ہے،اس وقت یہاں پر جومسودہ پیش کیا گیا، اس پر آپ کا سیکرٹریٹ جملہ لکھتا ’ووٹ کو عزت دو سے بوٹ کو عزت دو کا سفر‘یہ جملہ لکھنا چاہیے تھا،اس پر حکومتی بنچز سے عمر ایوب پر کمنٹ میں کہا گیا کہ لوجیکل بات کرو یہ کیا بات کر رہے ہیں ہو۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کا شکریہ ادا کیا جا رہا تھا نا معلوم لوگوں کا بھی شکریہ ادا کرتے تو اچھا ہوتے،ویگو ڈالو کا شکریہ ادا کرتے تو اچھا ہوتا،یہ جو ترمیم کا عمل یہ سارا عمل جہاں سے شروع ہوا یہ ایک بدبودار عمل ہے،جہاں سے عمل شروع ہوا، اس پر نظر ثانی کریں،یہ تاریخ کا حصہ ہونا چاہیے،ایک آزاد عدلیہ کو آپ ختم کرنے جا رہے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ یہاں پر اس وقت آپ یہ اندازہ لگا لیں یہ حکومت جو اپنے آپ کو کہتی ہے،یہ حکومت صحیح معنوں میں عوام کی ترجمانی نہیں کرتی،یہ آزاد عدلیہ کا گلا گھونٹنے کا عمل ہے،ہمارے 5 لوگوں کو زد کوب کرکے یہاں رکھا ہوا ہے،یہ عمل وہاں سے شروع ہوا جہاں عدلیہ پر ڈرون حملہ ہوا،آئینی ترمیم کے مسودے میں ووٹ کو زلت دو کا تفظ بھی لکھوا دیتے۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ایک ارب سے 3 ارب روپے فی ایم این اے ریٹ یہاں لکھ دیں،ہمارے5لوگ زد کوب کرکے یہاں رکھے گئے ہیں،عثمان علی اغواء کرکے آج لے آئے ہیں،مبارک زیب کو بھی لاپتہ کرکے یہاں لایا گیا، ظہور قریشی کو بھی غائب کرکے یہاں لایا گیا،ریاض فتیانہ اور زین قریشی پر بھی دباو ڈالا گیا، عادل بازئی کا ایک ارب کا پلازہ کوئٹہ میں مسمار کیا گیا،ہمارے ایک ساتھی کے بیٹے کو بھی اغواء کیا گیا، زین قریشی کے اہلیہ کو 11 بجکر 35 منٹ پر اٹھایا گیا،رات کو ڈھائی بجے زین قریشی کی بیوی گھر واپس آئی،مقداد علی خان کو راستے سے اٹھایا گیا،شفقت اعوان کے آفس ان کے گھر کے اندر نا معلوم افراد گئے لوگوں کو مارا پیٹا گیا،ریاض فتیانہ کے بیٹے کو 2 بار اغواء کر کے لے گئے،انتظار پنجوتھہ آج تک غائب ہیں،مبین جٹ کے گھر جا کے ان کا کاروبار بند کیا گیا ہے،زرتاج گل کو جس طرح اٹھایا گیا ،سر پر دوپٹہ نہیں لینے دیا گیا،اس وقت بانی پی ٹی آئی کی دونوں ہمشیرہ جیل میں ہیں،کس لیے پریشر ڈالنے کے لیے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اس وقت بالکل بلیک آؤٹ کیا گیا ہے،اسی پارلیمنٹ میں ویگو ڈالے، آئے ہمارے ایم این ایز کو زدو کوب کیا،اسی پارلیمنٹ کو کمزور کیا،اس کے بعد آپ نے خصوصی کمیٹی بنائی،دونوں اطراف کے لوگ آئے،قانون دان ہمارے یہاں بیٹھے ہیں،اس کمیٹی کو ہیڈ کیا، خورشید شاہ نےاس کمیٹی کا پورا مقصد استعمال نہیں کیا گیا،اس آئینی ترمیم کا مسودہ وہاں پیش ہوا،اس آئینی ترمیم کا مسودہ جانا چاہیے تھا کمیٹی قانون و انصاف میں رات کا ایک بج چکا ہے جلدی کیا تھی،یہ 22 اکتوبر کو کیوں نہیں ہو سکتا تھا یا 31 کو کیوں نہیں ہو سکتا تھا،دس خصوصی کمیٹی کے اجلاس ہوئے،ان اجلاسوں میں بیٹھ کر وزیر قانون کو بھی پتہ نہیں ہوتا تھا کہ مسودہ ہے کیا،اس سارے ہروسس میں جس طرح ہمارے ممبران کو زدو کوب کیا گیا،مبارک زیب ان کا بھائی پی ٹی آئی کا ورکر تھا،مبارک زیب کو آج یہاں پیش کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اختر مینگل آج اپنے ممبران کو دیکھنے کے لیے سینیٹ میں آئے تھے،اختر مینگل نے آپ کو اپنا استعفیٰ بھیجا ہوا ہے مگر آپ نے ان کا استعفیٰ منظور نہیں کیا،ٹیکنیکلی وہ آج بھی ممبر ہیں قومی اسمبلی کے سپیکر قومی اسمبلی کی عمر ایوب کو آئینی ترمیم پر بات کرنے کی ہدایت کی گئی،عمر ایوب نےسپیکر سے مکالمہ کرتے ہوئےکہا کہ مجھے بات کرنے کا حق ہے، یہ آپ غلط کرر ہے ہیں مجھے ٹوکیں مت،سپیکر نے عمر ایوب کو آپ ہمیشہ یہ بات کرتے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف بتائیں جو کیسز میں نے بتائے کیا وہ سب ان کی ایماء پر ہو رہے ہیں،فضل الرحمان نے جو مثبت کردار ادا کیا بطور اپوزیشن ہم اس کو سراہتے ہیں،ہمارے ممبر شیر افضل مروت کے گھر کو مسمار کیا گیا، ہم سب پر ایف آئی آرز ہیں،کس لیے کہ ہم اس مسودے کو سپورٹ کریں،آپ نے آدھے پاؤ گوشت کے لیے پوری بھینس ذبح کر دی،ہم نے اپنے ممبران کو ہدایات کیں کہ اس پروسس کا حصہ نہیں بننا،جو اس کا حصہ بنے ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی،آپ نے وفاق کو کمزور کر کے رکھ دیا،ہم نے اپنے ایم این ایز کو ہدایات دی ہوئی ہے کہ اس عمل کا حصہ نہیں بننا،یہ حکومت اس لائق نہیں کہ وہ آئینی ترامیم لائے،ہم ان آئینی ترامیم کا بالکل حصہ نہیں بنیں گے،ہمارے جو ممبرز ٹریژری بنچز پر ہیں انہیں یہاں لا کے بٹھائیں۔
یہ بھی پڑھیں: بل کی کامیابی میں سب سے زیادہ محنت مولانا فضل الرحمان کی ہے:بلاول بھٹو