پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس غیر قانونی طور پر استعمال ہو رہے ہیں،اکبر ایس بابر

Apr 22, 2025 | 21:17:PM
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24نیوز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس غیر قانونی طور پر استعمال ہو رہے ہیں ،پی ٹی آئی میں پیسوں کا بندر بانٹ ہو رہا ہے،انٹر پارٹی الیکشن تک پی ٹی آئی کے اثاثے فریز کیے جائیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے تجویز دی تھی کہ پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات کرائے جائیں،ہم نہیں چاہتے کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگے ،جس راستے پر یہ چل رہے ہیں اس سے پی ٹی آئی کی قانونی حیثیت ختم ہو جائے گی،پی ٹی آئی میں انٹراپارٹی الیکشن کا قانونی تقاضہ پورا نہیں کیا جا رہا،پی ٹی آئی میں بلا مقابلہ لوگ منتخب ہوتے ہیں،قانون پر عملدرآمد سے ہی جمہوریت ہو گی۔

علاوہ ازیں،الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،پی ٹی آئی کے وکیل عذیر بھنڈاری ،درخواست گزار اکبر ایس بابر سمیت دیگر فریقین الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن فیصلہ کر چکا ہے فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا ،پی ٹی آئی نے جو دستاویزات جمع کرائی ہیں اس پر دلائل دیں،یہ جو آپ بتا رہے ہیں پی ٹی آئی کا وکیل پہلے بتا چکا ہے،آپ کے تما م اعتراضات مسترد کیے جاتے ہیں،بیرسٹر گوہر بطور چیئرمین پی ٹی آئی نہیں بلکہ بطور وکیل پیش ہوئے۔

ڈی جی لا نے کہا کوئی بھی پارٹی انٹرا پارٹی انتخاب کرانے کی پابند ہوتی ہے، ڈی جی پولیٹکل فنانس کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی 2021 میں انٹرا پارٹی انتخاب کرانے کی پابند تھی لیکن نہیں کروائے۔

تحریک انصاف اپنے آئین کے تحت انٹرا پارٹی انتخابات کروانے کی پابند ہے،پی ٹی آئی کا نیا آئین 2019 میں منظور کیا گیا تھا۔

 حکام نے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق پارٹی سیکریٹری جنرل اسد عمر ہیں اس عہدے پر اب کوئی اور ہے، درخواست گزار اکبر ایس ایس بابر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے فنڈز منجمد کیے جائیں،انٹر پارٹی انتخاب میں 5 سال کا وقفہ ہونا ضروری ہے،ممبر کے پی  نے کہا کہ بیرسٹرگوہر اتحاد کونسل میں شامل ہوئے پھر چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بن سکتے ہیں ؟ درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کو انٹرا پارٹی انتخاب کا ایک موقع فراہم کرے۔

ممبر کے پی اکرام اللہ نے ریمارکس دئیے کہ پی ٹی آئی کا آئین کہتا ہے4 سال بعد الیکشن ہوں،الیکشن نہیں ہوئے 4 سال کے بعد پی ٹی آئی باڈی تحلیل ہو گئی۔

وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ آپ نے ہمیں کہا 23 نومبر کو کہ الیکشن کرائیں ہم نے کرائے،ممبر کے پی نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہم نے کب کہا کہ الیکشن کرائیں۔

 بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آپ نے کہا دستاویزات موجود ہیں میں پڑھ کر سناتا ہوں،ممبرکے پی نے کہا کہ آپ کا آئین کہتا ہے کہ انتخابات 4سال میں کرانے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں؛ تحریک انصاف عوامی نیشنل پارٹی کی کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کریگی