بار بار مسلم ولن کو دکھانا اب گھسا پٹا لگتا ہے،بھارتی ہدایتکارعباس ٹائروالا

Feb 22, 2025 | 15:49:PM
بار بار مسلم ولن کو دکھانا اب گھسا پٹا لگتا ہے،بھارتی ہدایتکارعباس ٹائروالا
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)بھارتی فلم ساز اور مصنف عباس ٹائر والا نے بالی ووڈ فلموں میں بڑھتے ہوئے مسلمان وِلن کے کرداروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جدید فلموں کے سیاسی پہلو کو دیکھ کر اب انہیں شرمندگی محسوس ہوتی ہے۔

جانے تو یا جانے نہ کے ہدایت کاراوروار، 2.0 اورپٹھان جیسی فلموں کے مکالمہ نگارعباس ٹائر والا نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہاہے کہ پہلے بھارتی فلم ساز اپنی انفرادیت کے لیے مشہور تھے، وہ ہمیشہ ایسے لوگوں کے ساتھ کام کرتے تھے جن کی سوچ ان جیسی ہوتی تھی، اور شاذ و نادر ہی کسی فلم میں ولن یا اس کے سیاسی نظریے کے بارے میں شرمندگی محسوس ہوتی تھی مگر اب انڈسٹری کے حالات بدل چکے ہیں ۔

عباس ٹائروالا نے کہا کہ یہ صرف اس وجہ سے نہیں کہ وہ ایک بھارتی مسلمان ہیں بلکہ بطور مصنف وہ یہ محسوس کرتے ہیں کہ بار بار ایک مسلم ولن کو دکھانا اب گھسا پٹا لگتا ہے۔

عباس ٹائر والا آج کل پاون کلیان کی تیلگو ڈرامہ فلم "ہری ہرا ویر مالو" کے ہندی مکالموں پر کام کر رہے ہیں، جس میں مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کو مخالف کردار کے طور پر دکھایا گیا ہے، جو حال ہی میں وکی کوشل کی فلم "چھاوا" میں بھی بطور ولن دکھائے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت میں ہرخاتون کیساتھ ایک جیسا رویہ اختیار نہیں کیا جاتا: جیا بچن

اس حوالے سے معروف بھارتی ہدایتکار کا کہنا تھا کہ جب اورنگزیب کو ولن کے طور پر دکھایا جاتا ہے تو اس کے کردار کو خاص اہمیت دی جاتی ہے، یقیناً کچھ تاریخ کی تلخ حقیقت ایسی ہیں جن سے انکار نہیں کیا جا سکتا مگر فلم میں ان کو بڑھا چڑھا کر دکھایا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم"چھاوا" میں وکی کوشل نے سمبھاجی مہاراج جبکہ اکشے کھنہ نے اورنگزیب کا کردار ادا کیا ہے۔