(ابراہیم رند )موبائل فونز کا بے جا استعمال بچوں کے ذہنوں کو متاثر کرنے لگا ہے،طبی ماہرین کاکہنا ہے کہ بچوں میں موبائل فون کا استعمال کسی نشے سے کم نہیں ہے۔
موبائل فون ایپس پر منفی خبروں اور افواہوں سے لوگ ذہنی طور پر انتشار کا شکار ہو رہے ہیں، ڈپریشن کے باعث دل کے مریضوں کی تعداد میں 50 فیصد تک اضافہ ہوا ہے، دوسری جانب دنیا بھر میں بچوں کی جانب سے موبائل فون کا استعمال بڑھ گیا، موبائل فونز بچوں کے لئے بھی خطرے کی گھنٹی بن گئے ہیں۔
ماہر ذہنی امراض پروفیسر فریداجان کا کہنا ہے کہ موبائل کا استعمال ذہنی بیماریوں اور تعلیم سے دور کرنے کا سبب بننے لگا، کراچی میں بھی 90فیصد بچے موبائل فون استعمال کرنے لگے۔
طبی ماہر کا کہنا ہے کہ والدین اپنے بچوں کو اپنے ذہنی سکون کے لیے موبائل دے دیتے ہیں،بچوں سے موبائل واپس لینے پر وہ چڑچڑا پن کا شکار ہو جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بیوی کب طلاق لے سکتی ہے؟ماہر قانون نے بتادیا
ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل کا استعمال ایک نشہ ہے،نشہ کی دوا دماغ کے جس حصے پر کام کرتی ہے ،بچوں میں موبائل کا استعمال بھی اسی حصے پر اثر انداز ہو رہا ہے،بچوں کی ذہنی صحت ٹھیک رکھنی ہے تو موبائل سے دور رکھنا ہوگا۔