ملک کے بیشتر علاقوں میں گرج چمک کیساتھ بارش کی پیش گوئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(روزینہ علی)23اور 24جولائی کو ملک کے بیشتر علاقوں میں آندھی،جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق منگل کے روز اسلام آباد اور گر دو نواح میں تیز ہواؤں ،جھکڑچلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے ۔ اس دوران موسلادھار بارش بھی متوقع ہے۔
ادھرخیبرپختونخواکے علاقوں دیر،چترال، سوات، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، بونیر ،مالاکنڈ، باجوڑ، مردان، نوشہرہ، صوابی، ہری پور ، خیبر، پشاور،کرم ،کوہاٹ، بنوں،وزیرستان اور ڈیرہ اسماعیل خان میں تیز ہواؤں،جھکڑچلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے ۔ اس دوران چند مقامات پر موسلادھار بارش بھی متوقع ہے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب کے بیشتر علاقوں راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، سیالکوٹ، نارووال،منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، فیصل آباد،ٹوبہ ٹیک سنگھ، سرگودھا، خوشاب،لاہور، شیخوپورہ، ساہیوال،پاکپتن، وہاڑی،خانیوال، قصور،اوکاڑہ ،بہاولپور، بہاولنگر اور ڈیرہ غازی خان میں آندھی، جھکڑچلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے ۔ اس دوران شمال مشرقی پنجاب میں موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔ صوبہ کے دیگر اضلاع میں موسم گرم اور شدید حبس رہے گا ۔
بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور شدید حبس رہے گا ۔ تاہم شام/رات میں کوئٹہ، زیارت، لسبیلہ ، آواران ، خضدار، پنجگور ،بارکھان، ژوب اور موسیٰ خیل میں چند مقامات پرتیز ہواؤں ،جھکڑچلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
سندھ کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور شدید حبس رہے گا۔ تاہم شام/رات میں عمرکوٹ، تھرپارکر، میرپور خاص ، دادو، لاڑکانہ، جامشورو،مٹھی، سانگھڑ ، کراچی، ٹھٹھہ، بدین اور سجاول میں چند مقامات پرتیز ہواؤں ،جھکڑچلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔
ادھرکشمیر اور گلگت بلتستان میں مطلع ا برآلود رہنے کے علاوہ چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے انتباہ کیا ہے کہ 23 اور24 جولائی کے دوران موسلا دھار بارش سےمری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان، مالاکنڈ، دیر سوات، شانگلہ، بونیر، کرم، اورکزئی، خیبر، مہمند، نوشہرہ، صوابی اور کشمیر کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے جبکہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے نشیبی علا قے زیر آب آنے کا اندیشہ ہے۔شدید بارشوں کے باعث خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں ، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کے مقدمے میں اہم پی ٹی آئی رہنما گرفتار