(24 نیوز )ایرانی سپریم کورٹ نے معروف ریپر توماج صالحی کی سزائے موت کا حکم کالعدم قرار دے دیا ۔
توماج صالحی پر ریاست کےخلاف بغاوت کی حمایت، مظاہروں پر اُکسانے کے الزامات لگائے گئے تھے اور اپریل میں ایران کی مقامی عدالت نےسزائے موت سنائی تھی۔تاہم ایرانی سپریم کورٹ نے ریپر توماج صالحی کی سزائے موت کالعدم قرار دے دی،توماج صالحی کے وکیل امیر رئیسیان نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ اعلیٰ عدالت نے توماج صالحی کا مقدمہ دوبارہ چلانے کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ ایرانی ریپر توماج صالحی کو مہسا امینی کی موت کے خلاف ملک گیر مظاہروں کی حمایت پر اکتوبر 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا،ایران میں حجاب قانون کی خلاف ورزی پر 22 سالہ لڑکی مہسا امینی ستمبر 2022 میں پولیس کی زیر حراست انتقال کر گئی تھی جس کے بعد ایران میں کئی ماہ تک ملک گیر احتجاج ہوا تھا، ایرانی حکومت نے احتجاج میں شامل اور احتجاج کی حمایت کرنے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر قانونی کارروائیاں کی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں : چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کسے تعینات کیا جائے ؟ پاکستان بار کونسل نے قاضی فائز عیسیٰ کو خط لکھ دیا