توہین عدالت کیس: ایس پی اڈیالہ جیل نے عدالت سے معافی مانگ لی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(احتشام کیانی)سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کیس میں عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پرتوہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت کی جس سلسلے میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے توہینِ عدالت کی درخواستوں پرتحریری جواب جمع کرایا۔
ضرورپڑھیں:تھانہ رمنا میں مقدمہ درج، علی امین گنڈا پور نے عدالت سے رجوع کرلیا
عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے جواب پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے عدالتی حکم پرعمل نہ کرنے کے اپنے اقدام کا جواز دینے کی کوشش کی، آئندہ سماعت پر اس متعلق عدالت کو مطمئن کریں۔
دوران سماعت سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے غیرمشروط معافی مانگ لی۔بعد ازاں عدالت نے 26 مارچ کو درخواست گزاروں کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے کا حکم جس میں علامہ ناصرعباس، شہریار آفریدی، شاندانہ گلزار اور فردوس شمیم نقوی کی بھی ملاقات کرانے کا حکم دیا گیاہے۔
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے بانی پی ٹی آئی کی آن لائن ملاقات کرانے سے انکار کر دیا
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی سے وکلاء کی ملاقات کی درخواست پر سماعت ہوئی ۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے سماعت کی،سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے بانی پی ٹی آئی کی آن لائن ملاقات کرانے سے انکار کر دیا۔سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عدالت میں جواب جمع کرایا ہے کہ جیل رولز میں آن لائن ملاقات کی اجازت نہیں، ملاقات نہیں کروا سکتے۔رولز میں ترمیم کرنی پڑے گی اُس کیلئے پنجاب حکومت کو لکھ دیا ہے۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس دئیے ہیں کہ میڈیا میں تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے کوٹ لکھپت جیل میں آن لائن ملاقاتوں کا اعلان کیا، وزیراعلیٰ نے تو فخریہ کہا کہ پورے ایشیاء کی پہلی جیل ہے جہاں یہ سہولت دے رہے ہیں،اگر جیل رولز میں اجازت نہیں تو کوٹ لکھپت جیل میں غیرقانونی کام کیسے شروع ہو گیا؟