آرمی چیف :سرمایہ کاروں کیلئے امید کی کرن
سٹاک مارکیٹ میں تیزی،زرمبادلہ کے ذخائر اطمینان بخش ، مارک اپ کی شرح 24 فیصد سے کم ہوکر اب 17فیصد پر آگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اظہر تھراج)آرمی چیف جنرل عاصم منیر معاشی محاذ پر نہ صرف سرگرم ہیں بلکہ وہ تاجر برادری اور عوام کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ گبھرانے کی ضرورت نہیں،آرمی نے معاشی محاذ پر بہت کام کیا ہے، اُنہوں نے ملک میں سرمایہ کاری کے لئے ایپکس کمیٹیاں تشکیل دیکر اہم ترین فیصلوں میں وفاقی اور صوبائی حکومت کی سطح پر سول ملٹری قیادت کے مشترکہ فیصلوں پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنایا۔ اور پاکستان بہت مختصر وقت میں نہ صرف ڈیفالٹ کے خطرات سے باہر آگیا بلکہ اب دنیا بھر سے پاکستان میں سرمایہ کاری آرہی ہے اور دنیا کے نامور کاروباری گروپ پاکستان میں دل کھول کر سرمایہ کاری کرنے جارہے ہیں۔
پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر اطمینان بخش سطح تک پہنچ چکے ہیں اور ان میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ مارک اپ کی شرح 24 فیصد سے کم ہوکر اب 17فیصد پر آگئی ہے اور امید کی جارہی ہے کہ دسمبر تک اس میں مزید کمی ہوگی جس سے کاروباری سرگرمیوں میں یقینی طور پر اضافہ ہوتا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ اس وقت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ یہ سب کچھ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے عزم و حوصلے کے باعث ممکن ہوسکا ہے،آرمی چیف بزنس کمینیٹی کو بار بار یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ ملک میں کھل کر سرمایہ کاری کریں اور منفی باتوں کو نظر انداز کریں ۔آرمی چیف نے کراچی میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے اِسی بات کو دوہرایا۔
ضرورپڑھیں:ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم کو ناکام بنانا اولین ترجیح ہے،آرمی چیف
آرمی چیف نے تاجر برادری کو یقین دلایا کہ میرا گزشتہ نشست میں بھی کہنا تھا مایوسی مسلمان کےلیے حرام ہے، مجھے پاکستان کے روشن اور مستحکم مستقبل پر کامل یقین ہے۔ آج پاکستان کی معیشت کے تمام اشاریے مثبت ہیں۔ اگلے برس تک انشاء اللّٰہ مزید بہتر ہوں گے۔ مایوسی پھیلانے، ڈیفالٹ کی باتیں کرنے والے آج کدھر ہیں؟ کیا ان کو جوابدہ نہیں ٹھہرانا چاہیے؟کوئی چیز بشمول سیاست ملک سے مقدم نہیں۔ ہم سب کو ذاتی مفاد پر پاکستان کو ترجیح دینی چاہیے۔ ریاست ماں کی طرح ہے، اس کی قدر لیبیا، عراق اور فلسطین کے عوام سے پوچھنی چاہیے۔پاکستان کے علاوہ ہماری کوئی شناخت نہیں ہے۔ جتنی بھی مشکلات ہوں، اگر ہم سب مل کر کھڑے ہوجائیں تو کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ آپ اپنا پیسہ لے کر پاکستان آئیں، عوام بھی کمائے اور ملک بھی ترقی کرے۔ صرف پاکستانی ہی پاکستان کو بیل آؤٹ کے ذریعے معاشی استحکام لاسکتے ہیں۔۔پاکستان کی ڈیجیٹل سرحدوں کی حفاظت اور عوام کی ڈیجیٹل سیکیورٹی ریاست کی ذمہ داری ہے۔اب آرمی چیف اُن عناصر کو بھی بے نقاب کر رہے ہیں جو معیشت کے حوالے سے منفی پروپیگینڈا کر رہے تھے ۔
اب یقینی طور پر جنرل عاصم منیر معیشت کی بحالی کیلئے ایک اُمید کی کرن ہیں،یہاں تک کہ تاجر برادری بھی اُن پر اعتماد کا اظہار کر رہی ہے ۔اور یہی وجہ ہے کہ معروف صنعت کار حنیف گوہر کہتے ہیں کہ کراچی کے تاجروں نےآرمی چیف سے ملاقات میں درخواست کی ہے کہ وہ صرف چھ ماہ کے لیے کراچی کو ’اون‘ کر کے ہمیں مسائل سے نجات دلا دیں تو آئی ایم ایفُ کا سارا قرضہ کراچی کے تاجر ہی اُتار دیں گے۔