ایرانی صدر کے دورہ پاکستان پر امریکا کا ردعمل سامنے آ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان پر امریکا کی جانب سے ردعمل سامنے آ گیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے پاک ایران تجارتی معاہدوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر پابندیوں کا خطرہ ہو سکتا ہے، تجارتی معاہدوں پر غور کرنے والوں کو ممکنہ پابندیوں کے خطرے سے آگاہ رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس بریفنگ کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ امریکا پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈیوں میں سے ایک ہے، اپنی شراکت داری کو جاری رکھنے کے منتظر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بارش، موسم خوشگوار
میتھیو ملر نے کہا کہ اسرائیل کو آگاہ کر دیا کہ امریکا بے گھر فلسطینیوں کی واپسی چاہتا ہے، رفاہ میں پناہ گزین فلسطینیوں کی تعداد 14 لاکھ سے بڑھ گئی، کوئی جواز نہیں کہ رفاہ میں اسرائیل فوجی آپریشن کرے، اسرائیل نے رفاہ پر گراؤنڈ آپریشن نہیں کیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پاک ایران بہتر تعلقات امریکا کے مفاد میں نہیں تو وہ امریکا کا مفاد ہے ہمارا نہیں۔پاکستان کے ایران کے ساتھ تعلقات امریکا کا نہیں ہمارا معاملہ ہے، اگر پاک ایران بہتر تعلقات امریکا کے مفاد میں نہیں تو وہ امریکا کا مفاد ہے ہمارا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کا دورہ اس لیے بھی اہم ہے کہ کچھ عرصہ پہلے دونوں ممالک میں کشیدگی ہوئی تھی، کشیدگی سے ہوئے نقصان کے ازالہ کے لیے بھی یہ اقدامات ضروری ہیں۔ پاکستان چین کے تعلقات 70 دھائیوں سے مضبوط رہے ہیں۔