بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل یا ختم نہیں کر سکتا،حکومتی ذرائع

Stay tuned with 24 News HD Android App

(اویس کیانی)بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کومعطل کرنےکے اعلان کے حوالے سے اہم خبر آگئی ہے، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کےتحت بھارت یک طرفہ معاہدہ معطل یا ختم نہیں کر سکتا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان بھارت کے فیصلے کےخلاف عالمی بینک سےثالثی عدالت کے لیےرجوع کر سکتا ہے،پاکستان سندھ طاس معاہدے کے تحت دی گئی ثالثی عدالت میں جانےکاحق رکھتا ہے ۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان عالمی بینک کی ثالثی سے 1960 سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا جس کا مقصد دریائے سندھ سمیت دیگر دریاؤں کے پانی کی منصفانہ تقسیم تھا،معاہدے کے تحت بھارت کو 3 مشرقی دریاؤں بیاس ، راوی اور ستلج کا زیادہ پانی ملتا ہے، تینوں مشرقی دریاؤں پر بھارت کا کنٹرول زیادہ ہوگا،مقبوضہ کشمیر سے نکلنے والے مغربی دریاؤں چناب اور جہلم اور سندھ کا زیادہ پانی پاکستان کو استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔
خیال رہے کہ معاہدے کے باوجود بھارت کی جانب سے مسلسل اس کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بھارت نے معاہدے کے باوجود پاکستان کو پانی سے محروم رکھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کا پاکستانیوں کو 48گھنٹے میں ملک چھوڑنے کاحکم، سندھ طاس معاہدہ معطل