کمبھ میلے کے دوران کھلے عام رفع حاجت،آلودگی اور ناقص انتظامات پر اترپردیش حکومت کی عدالت طلبی

Stay tuned with 24 News HD Android App

(ویب ڈیسک) بھارت میں کمبھ میلہ کے دوران مناسب سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں عام لوگ اور خاندان گنگا کے کنارے کھلے میں رفع حاجت کرنے پر مجبور ہوئے اور اس حوالے سے نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) میں ایک درخواست دائر کی گئی، جس پر این جی ٹی نے اتر پردیش حکومت، پریاگ راج میلہ اتھارٹی اور اتر پردیش پولوشن کنٹرول بورڈ کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔
بھارتی ذرائع ابلاغ بار اینڈ بینچ کی رپورٹ کے مطابق بتایا ہے کہ نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے اتر پردیش حکومت، پریاگ راج میلہ اتھارٹی اور اتر پردیش پولوشن کنٹرول بورڈ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ کمبھ میلہ میں ناقص صفائی ستھرائی کے انتظامات کی وجہ سے گنگا کے کناروں پر کھلے میں رفع حاجت کیا جا رہا ہے۔14فروری کو چیئرپرسن جسٹس پرکاش شریواستو اورماہررکن ڈاکٹر اے سنتھل ویل کی سربراہی میں ایک بینچ نے متعلقہ حکام کو اگلی سماعت سے ایک ہفتہ قبل جواب دینے کی ہدایت کی تھی۔ اگلی سماعت پیر کو ہے۔ ٹریبونل کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ مناسب سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں عام لوگ اور خاندان گنگا کے کنارے کھلے میں رفع حاجت کرنے پر مجبور ہیں۔ درخواست گزار نے اپنے دعوے کی تائید کیلئے ایک پن ڈرائیو بھی فراہم کی ہے جس میں متعلقہ ویڈیو موجود ہیں۔
درخواست گزار نیپن بھوشن نے اتر پردیش حکومت سے 10کروڑ روپے کا ماحولیاتی معاوضہ طلب کرتے ہوئے درخواست دائر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ کمبھ میلہ کے مقام پر ناکافی صفائی ستھرائی کے انتظامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی کو روکنے میں ریاست ناکام رہی ہے۔ بھوشن نے اپنے موقف کی تائید کیلئے’پولوٹر پے‘ اصول کا حوالہ دیا، جس کے تحت آلودگی پھیلانے والے فریق کو ماحولیاتی نقصان کا ازالہ کرنا ہوتا ہے۔ درخواست میں یہ بھی الزام لگایا گیا کہ ریاست نے آئین کے آرٹیکل 48 اےکے تحت اپنے فرائض سے غفلت برتی ہے، جس کے تحت حکومت پر ماحول کے تحفظ اور بہتری کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ کمبھ میلے میں کھلے میں رفع حاجت کی اجازت دینا اس آئینی ذمہ داری کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست کے مطابق عدم سہولیات کے سبب ہزاروں زائرین کھلے میں حاجت کیلئے مجبور ہوئے۔ اس کے علاوہ درخواست میں نومبر 2024کے پانی کی جانچ کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔جس میں گنگا کا پانی آلودہ پایا گیا تھا۔درخواست میں کہا گیا کہ ان آلودگیوں کی موجودگی سے ہیپاٹائٹس اے، پولیو اور ہیضہ جیسی بیماریاں پھیل سکتی ہیں۔ اس سے گنگا میں نہانے والے لاکھوں زائرین کو خطرہ لاحق ہے۔ واضح رہے کہ اس ماہ کے شروع میں مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ نے نیشنل گرین ٹریبونل کو بتایا تھا کہ پریاگ راج میں کمبھ میلے کے دوران دریا کے پانی میں عام طور پر انسانوں اور جانوروں کے فضلے میں پائے جانے والے بیکٹیریا کی اعلیٰ سطح پائی گئی ہے۔ تاہم اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایسی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھاکہ گنگا اور جمناکے سنگم کا پانی نہ صرف نہانےکیلئے بلکہ ’’آچمن‘‘ یعنی مقدس پانی کی مذہبی رسومات کیلئے بھی موزوں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انڈین فلم ’چھاوا‘ نے 6 دنوں میں 200کروڑ بھارتی روپے کما کر ریکارڈ قائم کر دیا